Categories: عالمی

پاکستان پانی کے شدید بحران کا سامنا کرنے والے دس ممالک میں شامل

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اقوام متحدہ ، 18؍اپریل</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اقوام متحدہ (یو این) میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا کہ پانی کی کمی کا سامنا کرنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست میں   پاکستان کا شامل  ہونا  باعث تشویش ہے۔ انہوں نے یہ تبصرے پائیدار ترقی کے گول 6 کے نفاذ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کیے جو صاف پانی کے مسئلے سے متعلق ہے۔  پانی کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کے معاملے میں پاکستان سرفہرست ہے۔ پانی کے مسائل کی وجہ پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے نمائندے نے موسمیاتی تبدیلیوں، سیلاب اور خشک سالی کو وجہ قرار دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اقوام متحدہ کے ایلچی نے کہا کہ ایک مناسب فریم ورک جس کے ارد گرد مکالمے کے موضوعات کو ترتیب دینے کے لیے اس کے پانچ ایکسلرنٹ فنانسنگ، ڈیٹا اور انفارمیشن، صلاحیت کی ترقی، جدت اور گورننس کے ذریعے تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ منیر اکرم نے واٹر گورننس کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جب وسیع تر علاقائی انضمام، امن اور پائیدار ترقی کی حمایت کے ساتھ ساتھ علاقائی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت کی حمایت کرنے میں بھی سرحد پار پانی کے تعاون کا کلیدی کردار ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایک پاکستانی  نیوز چینل کے مطابق، "فی الحال، بین الاقوامی پانیوں میں دنیا کے میٹھے پانی کے بہاؤ کا 60 فیصد حصہ ہے۔ 153 ممالک کے پاس 286 عبوری دریا اور جھیل کے طاس اور 592 عبوری آبی نظاموں میں سے کم از کم ایک علاقہ ہے۔ اس نے مزید کہا دنیا کے زیادہ تر آبی وسائل دو یا دو سے زیادہ ممالک کے درمیان مشترک ہونے کے ساتھ، پانی کی بڑھتی ہوئی کمی کے ساتھ سرحد پار تعاون کی ضرورت بھی زیادہ ضروری ہے۔ یہ مدعا  ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی قومی پانی کی سپلائی کافی حد تک کم ہو گئی ہے اور اسے شدید تناؤ کا سامنا ہے کیونکہ مارچ کے وسط اور اپریل میں موسم گرما کے ابتدائی آغاز کے باوجود معمول سے زیادہ گرمی ہوتی ہے۔  اس کی وجہ یہ ہے کہ پہاڑی اور پہاڑی علاقوں میں برف پگھلنے کا عمل تیز نہیں ہوا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان میں پانی کی فراہمی کی سطح گزشتہ سال کی سطح سے بہت نیچے ہے۔  یہ پچھلے پانچ یا 10 سالوں کی اوسط سپلائی سے بھی کم ہے۔  ہفتے کے روز، ملک نے اپنے تمام دریاؤں میں 90,000 کیوسک حاصل کیں جو کہ گزشتہ 10 سال کی اوسط 1,37,700 کیوسک کے مقابلے میں 27.73  فیصدکی کمی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago