Urdu News

پاکستان منظم طریقے سے سکھ اقلیتی برادری کو بنا رہا ہے نشانہ

پاکستان منظم طریقے سے سکھ اقلیتی برادری کو بنا رہا ہے نشانہ

اسلام آباد ۔7 جنوری

پاکستان سکھ اقلیتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے منظم طریقے سے نشانہ بنا رہا ہے۔ العربیہ پوسٹ کے مطابق کرتارپور کوریڈور (کے سی( کے آڈٹ میں بے ضابطگیاں، لاہور انڈر پاس کا نام تبدیل کرکے عبدالستار ایدھی رکھ دیا گیا اور خیبرپختونخوا میں سکھوں کو سرکاری دفاتر کے اندر تلوار لے جانے کی ممانعت نمایاں ہیں۔ نبیلہ عرفان، ڈپٹی کمشنر نارووال نے گزشتہ سال دسمبر میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او)کے ڈی جی میجر جنرل کمال اظفر کو لکھے گئے خط میں الزام لگایا تھا کہ تنظیم نے کے سی کے فنڈز میں خورد برد کی ہے اور پبلک اکاؤنٹس کو اکاؤنٹس کی دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی کمیٹی (PAC) KCکے آڈٹ کی ذمہ دار ہے۔ نبیل نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹر شعیب سلیم اے ڈی سی نارووال کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ میں درج ذیل بے ضابطگیاں ہیں جن کی رقم تقریباً 165 کروڑ پاکستانی روپیہ ہے۔

العربیہ پوسٹ کے مطابق، 7 لاکھ سیمنٹ  کی بوریوں کا بل جمع کرایا گیا ہے جبکہ اصل استعمال تقریباً 4.29 لاکھ سیمنٹ  کی  بوریوں  کا تھا۔ عمارتوں کی بنیاد 18 فٹ کی بجائے 11.5 فٹ گہرائی میں رکھی گئی ہے اور چوہدری مختار، بھٹہ مالک شکر گڑھ سے خریدی گئی اینٹیں کم معیار کی تھیں جبکہ بل اچھے معیار کی اینٹوں کا جمع کرایا گیا تھا۔ مزید برآں، گلوبل نوبل کمپنی جس کو KCکا بڑا کام سونپا گیا تھا وہ ایک بریگیڈیئر (ریٹائرڈ)یوسف مرزا کی ملکیت ہے جسے KCپروجیکٹ کا ٹھیکہ دینے سے صرف تین دن پہلے تشکیل دیا گیا تھا۔

Recommended