پاکستان میں خوگا خیل قبائل نے بدھ کو اپنا احتجاجی دھرنا جاری رکھا اور طورخم بارڈر پر تعمیراتی کام روک دیا۔ مقامی میڈیا نے جمعہ کو رپورٹ کیا۔ میڈیا رپورٹکے مطابق قبائلی اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک پولیس کے ہاتھوں گرفتار قبائلیوں کی رہائی نہیں ہو جاتی۔قبائلیوں نے بدھ کو مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج جاری رکھا اور نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی( کو طورخم بارڈر پر تعمیراتی کام شروع کرنے سے روک دیا۔
پاکستانی اخبار کے مطابق خوگا خیل کے قبائلیوں کا مشتعل ہجوم لنڈی کوتل بازار کے باچا خان چوک پر جمع ہوا اور نعرے لگائے۔ بعد ازاں ہاتھوں میں سیاہ پرچم تھامے طورخم بارڈر کی طرف مارچ کیا۔مظاہرین نے مفتی محمد اعجاز اور معراج الدین شنواری کی قیادت میں لنڈی کوتل بازار سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع طورخم کی طرف مارچ کیا۔مختلف مقامات پر پولیس نے انہیں طورخم بارڈر کے علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی لیکن ایسا کرنے میں ناکام رہی۔
پولیس نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے مچنی چیک پوسٹ پر 14 مظاہرین کو گرفتار کر لیا جب کہ باقی مظاہرین اسے عبور کر کے طورخم میں داخل ہو گئے۔ خوگا خیل کے قبائلیوں نے NCLکو طورخم میں اپنی زمین پر تعمیراتی کام سے روکنے کا دعویٰ کیا۔ تاہم، تیسرے دن کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔