پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے مستقبل کا فیصلہ اگلے سات دنوں میں ہو جائے گا۔ پاکستان کی قومی اسمبلی میں پیر کو عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کر لی گئی۔ اب بحث 31 مارچ کو ہوگی اور سات دن کے اندر ووٹنگ ہوگی۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔ 161 ارکان نے اس تجویز کی حمایت کی۔ تحریک عدم اعتماد کی منظوری کے بعد ایوان کا اجلاس دو روز کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
ایوان کا اجلاس دو دن کی تعطیل کے بعد 31 مارچ کو دوبارہ بلایا جائے گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے مطابق 31 مارچ کو ایوان…اس تحریک عدم اعتماد پر ارکان کے درمیان بحث کی جائے گی۔ بحث کے بعد ایوان کی رضامندی سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سات دنوں کے اندر کرائی جائے گی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ یکم سے چار اپریل تک ہو گی۔ اس طرح عمران خان کے مستقبل کا فیصلہ ایک بار پھر چند روز کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔
ادھر یہ بات بھی چل رہی ہے کہ عمران خان استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ عمران خان کو پاکستان کے وزیراعظم رہنے کے لیے قومی اسمبلی کے کل 342 ارکان میں سے کم از کم 172 کی حمایت درکار ہے۔ عمران کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مخلوط حکومت 179 ارکان کی حمایت سے قائم ہوئی۔ اب عمران کو صرف 155 ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ اپوزیشن 163 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کر رہی ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سمیت تین جماعتیں تاحال کسی فیصلے پر نہیں پہنچیں اور دونوں طرف سے بات چیت جاری ہے۔