سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 6 بلوچ باغی ہلاک
کوئٹہ، 20؍جون
پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے چھ باغی مارے گئے۔ فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بیان میں کہا کہ سیکورٹی فورسز نے صوبے کے ایک پہاڑی سلسلے میں باغیوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر آپریشن شروع کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جب فوجیوں نے علاقے میں صف کارروائی شروع کی تو باغیوں نے اپنے ٹھکانے سے فرار ہونے کی کوشش کی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔ بیان میں کہا گیا کہ جوابی فائرنگ میں کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے چھ افراد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، باغی سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملوں کے علاوہ سیکورٹی فورسز کے قافلوں پر دیسی ساختہ بم نصب کرنے میں ملوث تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ خفیہ ٹھکانے سے اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا گیا، جو انہیں علاقے میں امن و سلامتی میں خلل ڈالنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے۔ بلوچستان طویل عرصے سے پاکستان سے آزادی کا مطالبہ کر رہا ہے، اور چین کی طرف سے شروع کیے گئے اربوں ڈالر کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے نے جذبات کو مزید بھڑکایا ہے۔ بلوچ جو ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے حصے کے طور پر چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کی مخالفت کر رہے ہیں انہیں پاک فوج کے ظلم اور نسل کشی کا سامنا ہے۔
پاکستانی سیکورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں بلوچ سیاسی کارکنوں، دانشوروں اور طلبا کی جبری گمشدگیوں اور قتل کے بے شمار واقعات ہیں۔ بلوچ نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد اپنی جان بچانے کے لیے بیرون ملک ہجرت کر چکی ہے۔ وہ بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں لیکن امید کی کوئی کرن نظر نہیں آتی۔