پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقے باغ،ملوٹ میں معصوم بچی درندگی کا شکار ہو گیا
پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق جنسی درندہ چھٹی جماعت کی بچی کو اغواء کر کے 15 دن تک زیاتی کرتا رہا،باغ پولیس نے متاثر بچی اور ملزمان کو صوابی پشاور سے گرفتار کیا اس واقع کی تفصیلات متاثرہ بچی کی والدہ سلامت جان بیوہ محمد مشتاق(مرحوم) ساکنہ ملوٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملوٹ کے نواحی علاقہ سنگڑ کے رہائشی صدام نامی شخص نے میری یتیم بچی جوکہ اس کی اپنی کزن بھی لگتی تھی اوریہ بچی کلاس 6thکی طالبہ ہے اس کی عمر 11 سال ہے کو گھر سے یہ کہہ کر باغ لایا کہ آپ کی والدہ صبح باغ گئی تھی جو اس وقت بیمار ہیں اور ہسپتال میں ایڈمنٹ ہیں اور آپ بھی باغ چلیں جب اس یتیم بچی کو ساتھ لے کر صدام باغ پہنچا تو اس نے کہا کہ ہسپتال والوں نے آپ کے والدہ کو پنڈی ریفر کر دیا ہے چلو پنڈی چلتے ہیں وہ اسے لے کر راولپنڈی چلا گیا اس بچی کو راولپنڈی کے بارے میں کچھ پتہ نہ تھا اور پھر اسے خاموش رہنے کا بول کر ساتھ صوابی لے گیا جہاں اس کا بہنوئی بھی رہتا تھا صوابی میں ایک کمرے میں بند کر دیا اور پھر 15دنوں تک اس کے ساتھ ریپ کرتا رہا۔
اس دوران ہم نے ادھر ادھر سے پتہ کیا اور باغ تھانے میں درخواست دی لیکن ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی اس دوران اے سی باغ بینش جرال صاحبہ نے ہماری مدد کی اور ہماری FIRدرج ہو گی، توپھر 15 دنوں بعد ہمیں اطلاع ملی کہ وہ صوابی میں اپنے بہنوئی کے گھر ہے ہم پولیس کولے کر اس کے گھر پہنچے تو پہلے وہ انکار ہو گیا لیکن پولیس نے تھوڑی سختی کی تو اس نے صدام کو گرفتار کروانے اور بچی کو بازیاب کروانے میں مدد کی اور باغ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے باغ تھانے پہنچا دیا ہمارا کیس سردار عامررشید چغتائی اور واجد کبیر چغتائی مفت لڑ رہے ہیں میں لوگوں کے گھروں میں کام کاج کر کے اپنی زندگی کے دن پورے کررہی ہوں میرا اس دنیا میں اللہ کے سوا کوئی نہیں انسانی حقوق کی تنظیمیں اورعدلیہ۔انتظامیہ سے اپیل ہے کہ ہمیں انصاف دلایا جائے۔