پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو اپنی حکومت بچانے کے لیے 3 اپریل تک کا وقت مل گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے جمعرات کو شروع ہونے والا قومی اسمبلی کا اجلاس 3 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی میں پیر کو عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کر لی گئی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔ اس تحریک کی 161 ارکان نے حمایت کی۔ تحریک عدم اعتماد کی منظوری کے بعد ایوان کا اجلاس دو روز کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
ایوان کا اجلاس دو روزہ تعطیل کے بعد جمعرات کو طلب کیا گیا۔ جمعرات کی شام کو جیسے ہی اجلاس شروع ہوا تو قومی اسمبلی کی صدارت کر رہے نائب صدر قاسم سوری نے ارکان سے سوالات کرنے کو کہا تو ایک ایک کر کے تمام ارکان نے سوال نہ پوچھ کر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی بات کی۔
متعدد ارکان کے مسلسل ایک ہی جواب کے بعد قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ ارکان اسمبلی وقفہ سوالات میں سنجیدہ نہیں تھے اس لیے ایوان کی کارروائی 3 اپریل کی صبح 11.30 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
درحقیقت پاکستان کے آئین کے مطابق تحریک عدم اعتماد کی منظوری کے سات دن کے اندر ووٹنگ ضروری ہے۔ اس لیے ووٹنگ ہر صورت میں 3 اپریل تک ہونی چاہیے۔ اب ایوان کی کارروائی 3 اپریل تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس طرح عمران خان کے مستقبل کا فیصلہ ایک بار پھر تین دن کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔