Urdu News

پاکستان سیاسی بحران: عدالت کے فیصلہ کے بعد سرگرم ہوئیں پاکستانی اپوزیشن جماعتیں

پاکستان سیاسی بحران: عدالت کے فیصلہ کے بعد سرگرم ہوئیں پاکستانی اپوزیشن جماعتیں

تحریک انصاف کو مصالحت کی پیشکش،عمران خان کا قوم سے خطاب کا اعلان

اسلام آباد،اپوزیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو مصالحت کی پیشکش کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج مستعفی ہوسکتے ہیں، جب کہ اسحاق ڈار رواں ماہ کے آخر تک وطن واپس آئیں گے۔ تفصیلات کے مطابق، اپوزیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو مصالحت کی پیشکش کی جارہی ہے۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے جمعرات کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آتے ہی پی ٹی آئی کو مصالحت کی پیش کش کی تاکہ انتخابی اصلاحات میں تمام سیاسی جماعتوں کی مرضی شامل ہو۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ شہباز شریف نے مذکورہ پیش کش اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کی جب کہ یہ پیش کش انتخابی اصلاحات تک محدود ہیں لیکن اگر پی ٹی آئی قیادت کسی اور ضمن میں تعاون کا اظہار کرے گی تو اس پر بعد میں غور کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ اور پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، عمران خان آج شام کو قوم سے خطاب بھی کریں گے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ پاکستان کیلئے لڑا ہوں اور آخری گیند تک لڑتا رہوں گا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں اہم مشاورتی اجلاس بھی ہوا تھا۔اجلاس میں وفاقی وزرا اور حکومت کی قانونی ٹیم شریک ہوئی تھی جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے کرنے اور پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے تاریخی متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ کو آئین سے متصادم قرار دیا تھا۔عدالت نے حکم دیا کہ وزیراعظم صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں دے سکتے تھے، تحریک عدم اعتماد کی کارروائی جاری رکھی جائے اگر تحریک کامیاب ہو تو نئے قائد ایوان کے انتخاب تک اجلاس ملتوی نہ کیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کر دیا، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہو گئے۔سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ آئین کے خلاف قرار دے کر کالعدم کر دی، وزیرِ اعظم عمران خان کی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھی مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وزیرِ اعظم آئین کے پابند تھے، وہ صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں کر سکتے تھے، قومی اسمبلی بحال ہے، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہیں، اسپیکر کا فرض ہے کہ اجلاس بلائے۔عدالتِ عظمیٰ نے اسپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس فوری بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل کو صبح 10 بجے سے پہلے پہلے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران کسی رکنِ قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے، تحریکِ عدم اعتماد کا عمل مکمل ہونے تک اجلاس مؤخر نہیں کیا جا سکتا۔

Recommended