اسلام آباد۔ 4 فروری
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل درآمد میں تاخیراور بیرونی کھاتوں میں عدم توازن بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بدستور کمزور ہے۔ جمعرات کو آئی ایم ایف کے سرکاری اعلان کے مطابق، اس نے پرسنل انکم ٹیکس (پی آئی ٹی) کی اصلاحات پر رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آئی ایم ایف نے واضح طور پر پی آئی ٹی کے سلیب اور نرخوں کو جیک کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس کی پاکستان کے وزیر خزانہ نے گزشتہ بجٹ 2021-22 کے موقع پر مزاحمت کی تھی لیکن ایسا لگتا ہے کہ آئی ایم ایف آنے والے ستمبر 2022 میں فنڈ کے زیر اہتمام توسیعی فنڈ سہولت (EFF) پروگرام کے اختتام سے پہلے 2022-23 کے اگلے بجٹ میں اس پر عمل درآمد چاہتا تھا۔ صرف دو جائزے زیر التواء ہیں۔ ای ایف ایف کے تحت ساتواں جائزہ اپریل 2022 میں متوقع ہے جبکہ آٹھواں جائزہ بجٹ 2022-23 کے اعلان کے بعد مکمل کیا جائے گا۔ دریں اثناء آئی ایم ایف نے مہنگائی 9.4 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔