Urdu News

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بنگلہ دیش میں سرگرم : رپورٹ

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بنگلہ دیش میں سرگرم : رپورٹ

افغانستان میں طالبان کے قبضہ کرنے کے بعد پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے بنگلہ دیش میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ اس کی وجہ سے بھارت کی تشویشات بڑھنے لگیں ہیں۔ جس کی وجہ سے بنگلہ دیشی صحافی اور دانشور بھی اس بارے میں تشویش میں ہیں۔ آئی ایس آئی کی مدد وجہ سے حقیقی طور پر بی این پی اور جماعت اسلامی سمیت اسلام پسند گروہوں کونئی زندگی ملی ہے۔ آئی ایس آئی اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کے لیے طرح طرح کے سوشل میڈیاکا بھی استعمال کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں صحافی اور مصنف کمیٹی کے چیئرمین شہریار کبیر نے کہا کہ آئی ایس آئی بنگلہ دیش میں دہشت گرد گروہوں کی براہ راست مدد کر رہی ہے۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مدد سے طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد اب اسلامی گروہ بنگلہ دیش پر قبضہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ کبیر نے دعویٰ کیا کہ ڈھاکہ میں پاکستان ہائی کمیشن نے بنگلہ دیشی سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، ماہرین تعلیم اور میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ کئی واٹس ایپ گروپ شروع کیے ہیں۔ یہ یوٹیوب کے ذریعے طرح طرح کی غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی آئی ایس آئی نے بنگلہ دیشی سرزمین کو بھارت کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگر حکومت آئی ایس آئی میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہی تو آزادی کی حامی قوتوں کو بنگلہ دیش میں بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔

شہریار کبیر نے بتایا کہ 2015 میں ڈھاکہ میں پاکستان ہائی کمیشن سے دوسری سکریٹری فارینہ ارشد کو دہشت گردی کے ملوث ہونے کے الزام میں واپس بلا لیاتھا۔ اسی طرح 2016میں دہشت گرد گروپ جے ایم بی کے ساتھ ایک سودے کے دوران حراست میں لئے گئے ویزا اسر مظہر خان کو بھی واپس بلا لیا گیا تھا۔ دنیا کے دیگر مقامات کی طرح، آئی ایس آئی اب سوشل میڈیا کے ذریعہ سے ڈھاکہ میں اپنے ناپاک ارادے کو انجام دے رہا ہے۔

Recommended