Urdu News

پاکستان کو افغان معاملات سے دور رہنا چاہیے: حامد کرزائی

پاکستان کو افغان معاملات سے دور رہنا چاہیے: حامد کرزائی

کابل۔29 دسمبر

سابق  افغانصدر حامد کرزئی نے افغانستان سے خطرے سے متعلق عمران خان کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پاکستان کے لیے خطرہ نہیں ہے بلکہ اس کا  ڈرحقیقت دوسری طرف ہے۔ افغانستان کو ہمیشہ داعش کا خطرہ رہتا ہے۔اتوار کو، خان نے افغانستان پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی( کے اجلاس میں کہا کہ داعش پاکستان کو افغانستان سے خطرہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے  افغان سرحد سے، داعش کی طرف سے، پاکستان میں حملے کیے ہیں۔"کرزئی نے ردعمل میں کہا کہ یہ الزامات درست نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ داعش شروع سے ہی افغانستان کو پاکستان سے دھمکیاں دیتی ر ہتا ہے، دوسرے راستے سے نہیں۔ کرزئی نے ایک بیان میں کہا کہ "یہ ریمارکس درست نہیں ہیں، اور یہ افغانستان کے خلاف واضح پروپیگنڈا ہیں۔" درحقیقت شروع سے ہی افغانستان کو پاکستان کی جانب سے داعش کے خطرے کا سامنا رہا ہے۔خان نے یہ بھی کہا کہ افغان حکومت میں برسوں کی کرپشن کی وجہ سے سابق حکومت کے خاتمے سے پہلے ہی افغانستان میں غربت پھیل چکی تھی۔15 اگست سے پہلے بھی، نصف آبادی غربت کی لکیر سے نیچے تھی، برسوں کی بدعنوان حکمرانی، 75 فیصد بجٹ غیر ملکی امداد سے  آتا تھا۔ اب ایک ایسا ملک جس میں 15 اگست کے بعد غیر ملکی امداد بند ہو جائے، غیر ملکی فنڈز منجمد ہو جائیں، بینکنگ سسٹم منجمد ہو جائے، کوئی  ایسے میں کوئی بھی ملک تباہ ہونے والا ہے، افغانستان کو تو چھوڑ دیں جو پچھلے 40 سالوں سے نقصان اٹھا رہا ہے۔انسانی حقوق کے مسائل کے بارے میں جنہیں بین الاقوامی برادری نے امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کی شرط رکھی ہے، خان نے اسمبلی کو بتایا کہ نئی اقدار کو فروغ دینے سے پہلے ملک کے مختلف حصوں میں ثقافتوں کے درمیان فرق کو سمجھنا ضروری ہے۔

Recommended