کابل ۔ 26 دسمبر
افغانستان کے کنڑ کے ضلع شلتان کے چوگام علاقے میں پاکستانی فوج کی جانب سے افغانستان پر مارٹر گولہ باری کے بعد طالبان نے اسلام آباد کو اسی طرح کے جواب کی وارننگ دی ہے، جس میں ایک شہری زخمی ہوا اور افغانوں کو مالی نقصان پہنچا۔ یہ مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے ۔
طالبان کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر نے ہفتے کے روز پاکستان کو افغان سرزمین پر توپ خانے سے فائرنگ بند کرنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی فوج کے حملے بند نہ ہوئے تو افغان فریق بھی ایسا ہی جواب دینے کے لیے تیار ہے، طالبان اپنے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ 201 خالد بن ولید کور کے کمانڈر ابو دوجانہ نے کہا کہ پڑوسیوں اور اس کی افواج کے پاس ملک کے دفاع کے لیے فوجی ساز و سامان موجود ہے۔ "
یہ قیمتی مٹی ہے۔ ہم نے اس کے لیے بڑی قربانی دی ہے۔ ہم اچھے پڑوسی بننا چاہتے ہیں لیکن اگر وہ ہماری سرزمین پر حملہ کرتے رہے تو ہم انہیں ضرور جواب دیں گے ۔ مقامی خبروں کے مطابق افغانستان کے صوبہ کنڑ کے ضلع شلتان کے علاقے چوگام میں پاکستانی جانب سے مارٹر گولہ باری سے ایک شہری زخمی ہو گیا۔زخمی شخص انور شاہ نے بتایا، " "میں مارٹر سے زخمی ہوا، ایک ٹکڑا میرے سر پر لگا،" مجھے رات کے وقت اسد آباد سٹی لے جایا گیا اور دو دن تک ہسپتال میں رہا۔"
قابل ذکر بات یہ ہے کہ چوگام کا علاقہ ڈیورنڈ لائن کے ساتھ واقع ہے۔ مغربی صوبے کنڑ کے رہائشیوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ پاکستان گزشتہ دو ہفتوں سے صوبے کے کئی حصوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ رہائشیوں کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی ڈرون بھی صوبے میں کام کرتے ہیں۔ ضلع شلتان کے رہائشی سلمان نے کہا: "پاکستان کی طرف سے ہم پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ ہر کوئی مصیبت میں ہے، بشمول بچے اور خواتین۔"