Urdu News

پاکستان: عمران خان کی گرفتاری پر روک یا ماحول سازی؟

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان عدالت میں

اسلام آباد، 25 اگست (انڈیا نیرٹیو)

ایک خاتون جج کو دھمکی دینے کے معاملے میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کوراحت مل گیا ہے۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی  عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے یکم ستمبر تک ان کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے عمران خان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ اشتعال انگیز تقاریر کرکے ملک کے عوام کو حکومت، عدالت اور فوج کے خلاف اکسانا چاہتے ہیں۔

 اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں ان پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ 20 اگست کو اسلام آباد میں ایک جلسہ میں انہوں نے پاکستانی جج زیبا چوہدری کو دھمکی دی تھی۔

اس کے علاوہ کئی حکام اور حکومت پر قابل اعتراض باتوں کے الزامات لگائے گئے۔ حکومت نے عمران کی تقریر کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ الزام لگایا گیا کہ اس کے ذریعے عمران خان ملک کے عوام کو حکومت، عدالت اور فوج کے خلاف مشتعل کر کے ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔

معاملہ جیسے ہی زور پکڑنے لگا، حکومت اور پولیس متحرک ہوگئی۔ الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے عمران کی تقریر کے لائیو ٹیلی کاسٹ پر پابندی عائد کر دی۔ ان کی تقاریر براہ راست نشر نہ کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

اس کیس میں پولیس نے عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس عمران کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر بنی گالہبھی پہنچی تھی لیکن لوگوں کا بڑا ہجوم دیکھ کر انہیں واپس لوٹنا پڑا۔

Recommended