لندن ،24؍اپریل
لندن میں مقیم ایک حقوق کارکن نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے ساتھ ایک کالونی کے طور پر سلوک کرتا ہے اور خطے میں حقوق کی صورتحال کو کوئی پرواہ کیے بغیر اس کا استحصال کرتا ہے۔یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے چیئرمین شوکت کشمیری نے معروف کشمیری کارکن شبیر چودھری کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، پاک مقبوضہ کشمیر کا ایک نوآبادیاتی کردار ہے، یہ پاکستان کا غیر قانونی قبضہ ہے۔
کشمیر کے لوگ مقبوضہ کشمیر حکومت کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی او کے میں قانون ساز 'نام کے' ہیں اور اس بات کو اجاگر کیا کہ پی او کے کے نو منتخب وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کشمیر کے لوگوں کے حقوق کا دفاع کرنے سے قاصر ہیں۔شوکت کشمیری نے انٹرویو کے دوران پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے عزائم کو بھی بے نقاب کیا اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے تضادات سے پردہ اٹھایا۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ "پی او کے کے نام کے قانون ساز اراکین کا اپنا کوئی ذہن نہیں ہے۔
نیازی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور سردار تنویر الیاس کو اس لیے اقتدار میں رکھا گیا کیونکہ ان کی ایک کاروباری سلطنت ہے۔ میں اس بات کی تحقیق نہیں کروں گا کہ یہ سلطنتیں کیسے بنی تھیں"۔ پی او کے حکومت نے بجٹ میں مالی بے ضابطگیاں کیں۔ پی او کے کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے اس ماہ کے شروع میں استعفیٰ دے دیا تھا۔