سند ھ،10؍مئی
پاکستان کے سندھ اور جنوبی پنجاب کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے ۔ یہ مسئلہ انسانوں، زراعت اور مویشیوں کو متاثر کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں نے ملک میں پانی کے وسائل کی غیر مساوی تقسیم کی شکایت کی ہے۔ فرنٹیئر پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے، لوگ دوسری جگہوں پر ہجرت کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ پانی کی کمی نے رہائش کے حالات پر شدید نقصان دہ اثر ڈالا ہے۔ سندھ کے دریائی علاقے ضلع سجاول میں صورت حال خوفناک ہے جہاں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے فصلیں مرجھا گئی ہیں، مویشی مرنا شروع ہو گئے ہیں اور خشک سالی کے عالم میں انسانوں اور مویشیوں کے لیے پیاس بجھانا مشکل ہو گیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ضلع میں حالات قحط جیسے ہیں۔
کوٹری بیراج کے کنٹرول روم کے مطابق بیراج پر پانی کی اپ اسٹریم کی آمد 4900 کیوسک اور ڈاون اسٹریم کا بہاؤ صرف 200 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ سجاول کے مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں پانی کا مسئلہ فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ انسانوں اور مویشیوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق، جنوبی پنجاب کے باسیوں کو بھی پانی کی کمی کے اسی طرح کے مسئلے کا سامنا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے صوبوں کا دورہ کیا اور صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو خشک علاقوں میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ پاکستان کی قومی پانی کی سپلائی کافی کم ہو گئی ہے اور اسے شدید تناؤ کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پہاڑی علاقوں میں برف پگھلنے کا عمل تیز نہیں ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اگلے پانچ سالوں میں پاکستان پانی کی کمی کا شکار ممالک میں دسویں نمبر پر آجائے گا۔