Urdu News

سانحہ مری کے ذمہ دار پاکستانی ملٹری اسٹیبلشمنٹ اوراعلیٰ حکام : الطاف حسین

سانحہ مری کے ذمہ دار پاکستانی ملٹری اسٹیبلشمنٹ اوراعلیٰ حکام : الطاف حسین

لندن۔11 جنوری

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں سانحہ مری میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی ذمہ داری فوجی جرنیلوں اور اعلیٰ افسران پر عائد ہوتی ہے۔کرپٹ اور غدار فوجی اسٹیبلشمنٹ کے علاوہ کسی نے زندگی کے ہر شعبے میں تباہی نہیں ڈالی۔ اعلیٰ فوجی افسران پیسے بٹورنے اور ٹیکس دہندگان کے پیسے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں ملوث ہیں۔ سانحہ مری کو روکا جا سکتا تھا لیکن پاکستانی فوج کے ان کرپٹ فوجی جرنیلوں نے اپنے مستند غنڈوں کو وسعت دینے میں انہیں غرق رکھا جبکہ آدھی مری چھاؤنی ڈراؤنے خواب میں ڈوب رہی تھی اور شہریوں کو شدید سرد موسم میں ظلم پر چھوڑ دیا گیا تھا۔پاکستان کے مشہور ہل اسٹیشن مری کو غیر معمولی برف باری اور سیاحوں کے رش کی وجہ سے 23 افراد اپنی پھنسی ہوئی گاڑیوں میں جم کر ہلاک ہونے کے بعد آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا گیا۔ہفتہ کی شب ایم کیو ایم کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے قائد نے سانحہ مری میں ہونے والی ہلاکتوں پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت بڑا سانحہ تھا جسے روکا جا سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”شدید افسوس اس بھاری نقصان کو نہیں پلٹا سکتا جس کے لیے کرپٹ فوجی جرنیل اور انتظامیہ ہی ذمہ دار تھی۔“

 حسین نے کہا کہ سانحہ مری کی تفصیلات انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ تھیں۔ شدید برف باری کے باعث لوگ گھنٹوں گاڑیوں میں پھنسے رہے۔ ''وہ حکومت و انتظامیہ اور اعلیٰ حکام کے ایمرجنسی نمبروں پر کال کرتے رہے لیکن حکومت، انتظامیہ اور فوج امداد کے لیے نہیں آئی جس کے نتیجے میں کئی بے گناہ لوگ لقمہ اجل بن گئے اور ملک میں ایک بڑا انسانی المیہ رونما ہوا''۔  مری  واقعہ  کو  ایکسانحہ قرار دیتے ہوئے الطاف حسین نے کہا: ”20 گھنٹے سے زائد عرصے سے ہر کوئی مدد کے لیے پکار رہا تھا۔ فوج کے جرنیلوں، اعلیٰ افسران اور جوانوں، ان کے ہیلی کاپٹرز، بھاری گاڑیوں اور مشینری نے برف میں پھنسے شہریوں کی مدد کیوں نہیں کی؟ پیدل فاصلے پر فوجی چھاؤنی کے باوجود کل فوج حرکت کیوں نہیں کی؟''حسین نے کہا کہ دنیا بھر میں جب بھی کوئی قدرتی آفت یا سانحہ ہوتا ہے تو وہاں کی فوج اپنے شہریوں کو بچانے کے لیے فوری طور پر آتی ہے لیکن پاکستان میں نہیں۔

Recommended