Urdu News

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا


پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے، جس کا اعلان اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے کیا گیا۔پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر نے اعلان کیا کہ اگست 2018ءمیں عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیرِ اعظم بنے تھے جبکہ مارچ 2021ءمیں 178 ارکان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔اس موقع پر پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے عمران خان کے نعرے بلند کئے گئے۔

آج پاکستان کے قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغازہوتے ہی عمران خان کے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کی کارروائی شروع ہوئی۔اسپیکر اسد قیصر کی ہدایت پر عمران خان کے اعتماد کے ووٹ کی قرار داد وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیش کی۔اسپیکر اسد قیصر نے اراکین کو وزیرِ اعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے کا طریقہ بتایا۔سینیٹ انتخاب کا بائیکاٹ کرنے والے جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی بھی ایوان میں موجود تھے تاہم انہوں نے پاکستانی وزیرِ اعظم کو ووٹ دینے سے انکار کیا۔حکومتی اراکین کی جانب سے اپوزیشن کی نشستوں پر نوٹوں کے ہار رکھے گئے۔حکومتی اراکین ’نوٹ کو عزت دو‘ کے پلے کارڈ بھی اپنے ہمراہ لائے تھے جو اپوزیشن نشستوں پر رکھے گئے۔اپوزیشن رکن محسن داوڑ قومی اسمبلی کے ایوان پہنچے جنہوں نے اپوزیشن نشستوں پر اپوزیشن کے خلاف حکومت کے لگائے گئے کارڈز ہٹا دیئے۔

واضح ہوکہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے  پاکستان کی قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا ہے ، عمران خان کو 178 ووٹ ملے، واضح ہوکہ 2018میں عمران خان کو 176ووٹ ملے تھے۔وزیراعظم ایوان میں موجود تھے، جب کہ تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کےایک سوپچھتر سے زائد ارکان بھی اپنی نشستوں پر براجمان تھے تاہم اپوزیشن نے قومی اسمبلی کےاہم اجلاس کابائیکاٹ کررکھا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی ، جس کے بعد ایوان میں 5منٹ گھنٹیاں بجائیں گئیں ، بعد ازاں تمام دروازے بند کر دیئے گئے تاکہ کوئی رکن باہر جا سکے نہ آسکے۔جس کے بعد اسپیکر ارکان سے ووٹ درج کرانے کوکہا اور وزیراعظم کےحق میں ووٹ دینے والے ارکان کو دائیں جانب لابی میں جانےکی ہدایت دی گئی۔پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزیراعظم پر اعتماد کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ، جس کے بعد اسپیکر  اسمبلی اسدقیصر نے گنتی کی ہدایت دی۔

ووٹنگ کے عمل کے بعد دوبارہ گھنٹیاں بجائیں گئیں ، جس کے بعد لابیز میں موجود ارکان ہال میں واپس آئے ، اسپیکر نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوگیے ہیں ، عمران خان کو 178 ووٹ ملے، اس سے قبل 2018میں عمران خان کو 176ووٹ ملے تھے۔قرارداد منظور ہونے پر وزیراعظم نے حکومتی،اتحادی ارکان کی نشست پر جاکرشکریہ اداکیا، اعتماد ی ووٹ لینے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی  قومی اسمبلی سے خطاب بھی کیا ۔

خیال رہے عمران خان پاکستان کی تاریخ کے دوسرے وزیر اعظم ہیں، جنہوں نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا ہے، اس سے قبل نواز شریف نے 1993 میں سپریم کورٹ کے ذریعہ ان کی بحالی کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ سے رضاکارانہ طور پر اعتماد کا ووٹ مانگا تھا۔

وزیر اعظم کا اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد کیا ہے؟

انھوں نے کہا اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد اپوزیشن کی پیسے کی سیاست کو بے نقاب کرنا ہے، فیصلہ کیا ہے اسی ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کروں گا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا میں چوہوں کی طرح حکومت نہیں کر سکتا، جس کو مجھ پر اعتماد نہیں سامنے آ کر اظہار کرے، اقتدار عزیز ہوتا تو خاموش ہو کر بیٹھ جاتا، وزیر اعظم کا عہدہ اہم نہیں نظام کی تبدیلی میرا مشن ہے، اگر عوامی نمائندوں کو مجھ پر اعتماد نہیں تو کھل کر سامنے آئیں۔

سینیٹ‌ انتخابات میں‌ اپ سیٹ، وزیراعظم عمران خان کا ایوان سے متعلق اہم فیصلہ

انھوں نے کہا آج میرے مؤقف کو مکمل طور پر تقویت ملی ہے، ووٹ بیچنے اور خریدنے والوں کو بے نقاب کروں گا، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شفافیت کے لیے ہر فورم پر جائیں گے۔

واضح رہے کہ حکومت نے اعتماد کے ووٹ کے حصول کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ آج اسلام آباد میں سینیٹ کی اہم نشست ہارنے کے بعد کیا گیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے بھی عندیہ دیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے۔

Recommended