Urdu News

پیرس میں جعلی دستاویزات کے ذریعے منی لانڈرنگ، انسانی سمگلنگ کے الزام میں 10 پاکستانی گرفتار

پیرس میں جعلی دستاویزات کے ذریعے منی لانڈرنگ، انسانی سمگلنگ کے الزام میں 10 پاکستانی گرفتار

پیرس۔26 جنوری

پیرس کے نواحی علاقوں سے دس پاکستانی شہریوں کو منی لانڈرنگ، انسانی سمگلنگ اور جعلی دستاویزات کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، پولیس کو شبہ ہے کہ گرفتار کیے گئے 10 بھائیوں میں سے دو بھائی اس نیٹ ورک کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ پولیس کو جون 2020 میں اس نیٹ ورک کا پتہ چلا جب جعلی یوروپیئن دستاویزات والے مشتبہ پیکجز فرانس سے پاکستان اور ترکی اور یونان کے راستے پہنچے۔

 ذرائع کے مطابق جعلی دستاویزات میں شینگن علاقے کے ممالک اور خاص طور پر فرانس کی سرکاری دستاویزات شامل ہیں جن میں پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور رہائشی اجازت نامے شامل ہیں۔ اس پیش رفت کے بعد، مرکزی دفتر برائے غیر قانونی امیگریشن اینڈ دی ایمپلائمنٹ آف غیر دستاویزی غیر ملکیوں اور  سینٹرل آفس فار دی سپریشن آف سیریس فنانشل کرائم کے تفتیش کاروں نے پیرس کے علاقے میں کام کرنے والے غیر قانونی کارکنوں کی موجودگی کی تحقیقات شروع کیں ۔

تحقیقات کے دوران، فرانسیسی حکام نے تعمیراتی کاروبار میں ملوث 20 قانونی کمپنیوں کا بھی پتہ لگایا جو "ٹیکسی" کمپنیوں کے ایک بڑے نیٹ ورک سے منسلک تھیں، جنہیں جھوٹے کاغذات کے ساتھ کھولے گئے تقریباً 200 بینک اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ اس نیٹ ورک نے جعلی رسیدوں یا دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے مختلف کھاتوں میں رقم منتقل کی اور پھر اے ٹی ایم کے ذریعے ان بینک کھاتوں سے بڑی رقم نکال کر قانونی چکر سے باہر کر دیا۔

نکالی گئی رقم کا کچھ حصہ ان تعمیراتی مقامات پر کام کرنے والے غیر قانونی پاکستانیوں کو ادائیگی کے لیے استعمال کیا گیا اور بقیہ رقم پاکستان کی طرف موڑ دی گئی۔ پیرس میں وال ڈی اوئس اور سیان سینٹ ڈینس کے علاقوں سے ان 10 افراد کے گھروں اور دفاتر کی تلاشی لی گئی جس کے نتیجے میں 157 جعلی شناختی دستاویزات، 134,000 یورو نقد، مسیراتی سمیت چار گاڑیاں، 180 بینک اکاؤنٹس سے متعلق دستاویزات برآمد ہوئیں۔ اور ان اکاؤنٹس کو کھولنے کے لیے جھوٹے کاغذات استعمال کیے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس کے مطابق، 2019 سے 2021 کے درمیان، کم از کم 28 ملین یورو مختلف لوگوں کے بینک کھاتوں میں اور مزید 13 ملین یورو فرنٹ کمپنیوں کے ناموں پر منتقل کیے گئے۔

Recommended