Urdu News

پاکستان کی مذہبی اقلیتوں کوشدید پسماندگی کاسامنا :رپورٹ

پاکستان کی مذہبی اقلیتوں کوشدید پسماندگی کاسامنا

اسلام آباد ۔18؍ دسمبر

پاکستان میں مذہبی اقلیتیں جیسےشیعہ، اسماعیلی، احمدیہ اور بوہری کو زندگی کے تمام پہلوؤں میں شدید پسماندگی کا سامنا ہے جس میں پرتشدد حملوں، سماجی اخراج اور ہراساں کرنا جیسے سنگین مسائل شامل  ہیں۔

بین الاقوامی فورم برائے حق و سلامتی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کو تمام پاکستانی شہریوں کے مذہبی پس منظر سے قطع نظر ان کے حقوق کے دفاع، حوصلہ افزائی اور یقینی بنانے کے لیے ہمہ جہت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ریاست کو زندگی کے ہر شعبے میں پاکستان کی اقلیتوں کے مساوی حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔

 یہ کام آئینی، قانونی، سیاسی اور تعلیمی اصلاحات سے لے کر معاشرے میں امتیازی سلوک اور عدم مساوات سے پاک کرنے کے لیے مثبت اقدامات کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ نے 2 دسمبر 2022 کو چین، ایران اور روس کے ساتھ پاکستان کو مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت شدید خلاف ورزیوں پر خاص تشویش والے ممالک کے طور پر نامزد کیا۔ بین الاقوامی  فور برائے حق و  سلامتی کی رپورٹ کے مطابق، مسلمان ملک کی آبادی کا 96.28 فیصد ہیں، جب کہ عیسائی 1.59 فیصد اور ہندو 1.60 فیصد ہیں۔

اس سے قبل جون 2022 میں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ امریکہ نے اپنی سالانہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ میں پاکستان کو  ‘خصوصی تشویش کا ملک’ قرار دیا ہے۔

 اپنی 2000 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں، پاکستان کے بارے میں سیکشن نے مذہبی تشدد، مذہبی امتیاز اور ظلم و ستم، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ کی بنیادی شہادتی معیارات پر عمل کرنے میں ناکامی کی طرف اشارہ کیا، خاص طور پر توہین مذہب کے مقدمات میں۔

Recommended