Urdu News

ترک صدر رجب طیب اردغان کو امن  کے نوبل ایوارڈ کے لیے  پاکستان کی حمایت

ترک صدر رجب طیب اردغان

اسلام آباد کی غیر معمولی خارجہ پالیسی کے انتخاب کو ظاہر کرتی ہے:رپورٹ

اسلام آباد، یکم  فروری

پاکستان کی سینیٹ کی جانب سے ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ غیر منطقی خارجہ پالیسی کا انتخاب کرنے میں ناکام ہے۔

العربیہ پوسٹ  کی  رپورٹ کے مطابق پاکستانی سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے سینیٹ کی جانب سے ناروے کی نوبل کمیٹی کو باضابطہ خط لکھا ہے اور یوکرائنی تنازعہ کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے “نوبل امن انعام” کے لیے ترک صدر رجب طیب اردغان کی نامزدگی درج کرائی ہے۔

العربیہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان جو چین کی کلائنٹ ریاست رہا ہے، ترکی سے وہی حشر حاصل کرے گا۔ اردغان نے اپنے دوبارہ انتخاب کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ماہی گیری کے جال کو دور دور تک ڈالا ہے، اس کوشش میں نوبل امن انعام کا پہلا شاٹ ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان کی نامزدگی اس کی معاشی بدحالی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ 7 بلین امریکی ڈالر کے توسیعی فنڈ کی سہولت کے لیے پاکستان کے نویں جائزے کے درمیان سامنے آئی ہے۔

کون یقین کرے گا کہ گرتی ہوئی معیشت والی ناکام ریاست ترکی کے آمرانہ حکمران کا نام تجویز کرے۔ کون، تمام عملی مقاصد کے لیے اپنی قوم کو پاکستان کی طرح معاشی طور پر تباہی کی راہ پر گامزن کر رہا ہے؟

آپ کو بتا دیں کہ  رجب طیب اردغان   گزشتہ دو دہائیوں سے ترکی کے غیر چیلنج شدہ صدر رہے ہیں اور انہیں 2024 میں آئندہ انتخابات کا سامنا ہے۔ جو یوکرین کے تنازعے میں ان کی ثالثی کے لیے امن کا نوبل انعام دینے کی اس نئی تجویز کی ترتیب فراہم کرتا ہے۔

Recommended