Urdu News

پاکستان کے تین ارب روپے کا خزانہ طالبان کے قبضے میں آگیا

طالبان

پاکستان کے تین ارب روپے کا خزانہ طالبان کے قبضے میں آگیا

اسلام آباد، 17 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

پاکستان کے ساتھ ملنے والی سرحد پر قبضہ کرتے ہوئے طالبان کو  پاکستان کے تین ارب روپے کا خزانہ ملا ہے۔ یہ رقم افغان فوج چھوڑکر بھاگ گئی تھی، جو اب طالبان دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔

میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ افغان طالبان نے اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں، طالبان نے کہا ہے کہ قندھار کے اسپن بولدک کے علاقے میں افغان فورسز کی چوکیوں سے تقریبا 3 3 ارب پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی ہے۔ ان پوسٹوں پراب افغان سکیورٹی فورسز کا کنٹرول نہیں ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجاہدین (طالبان) نے قندھار کے اہم سرحدی شہر واش پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسپن بولدک اور چمن اور قندھار کے درمیان اہم سڑک مجاہدین کے کنٹرول میں آگئی ہے۔ تاہم، وزارت دفاع نے کہا کہ وہ پیشرفتوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔

افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے تین اضلاع پر دوبارہ قبضہ کرلیا

افغان سیکورٹی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغانستان کے تین اضلاع پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔ یہ معلومات وزارت دفاع نے شیئر کی ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، افغان سیکورٹی فورسز کے مطابق بامیان کے سیغان، خامرد اور نیمروزضلاع پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔بامیان کے گورنر طاہر ظہیر نے بتایا کہ جمعہ کی صبح شروع ہونے والے اس آپریشن میں سیکورٹی فورسز نے انتہائی قلیل وقت میں ایک بار پھر ان اضلاع پر قبضہ کرلیا اور ان اضلاع پر ایک بار پھر افغان پرچم لہرایا گیا ہے۔

وزارت دفاع کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ فوج مقبوضہ علاقوں سے طالبان کو بھگانے اور انہیں واپس اپنے زیر قبضہ کرنے کے لیے مسلسل مہم چلا رہی ہے۔

وزارت دفاع کے ترجمان روح اللہ احمد زئی نے کہا کہ افغان اضلاع کو دشمنوں کے قبضے سے نکالنے اور دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے آپریشن جاری ہیں۔ ادھر، طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شبرغان شہر میں داخل ہوئے ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کو بے دخل کردیا گیا ہے۔

Recommended