چین کے شدید احتجاج اور دھمکیوں کے باوجود تائیوان پہنچنے والی امریکی ہاوس آف ریپرزینٹیٹیو کی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان کے تائپے ایئرپورٹ سے جنوبی کوریا کے لیے روانہ ہوگئیں۔ دریں اثنا پاکستان نے بھی چین کاساتھ دیتے ہوئے پیلوسی کے تائیوان کے دورے پر احتجاج درج کرایا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں۔ وہ منگل کی رات تائیوان پہنچی تھیں۔ چین ان کے دورہ تائیوان کی مسلسل مخالفت کر رہا تھا اور اس معاملے پر چین کی طرف سے امریکہ کو دھمکیاں بھی دی گئیں۔ اس کے باوجود پیلوسی نے تائیوان کے دورے پر جانے کا فیصلہ کیا۔ وہاں پہنچی پیلوسی کو تائیوان کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز’آرڈر آف پراپیٹیئس کلاوڈس ود اسپیشل گرانڈکارڈن‘ سے نوازا گیا۔
اس کے بعد پیلوسی اور تائیوان کی صدر ای انگ وین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امن و استحکام پر زور دیا گیا۔ تائیوان نے اپنی خودمختاری برقرار رکھنے کی بات کی اور تائیوان کی حمایت کرنے پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔ بدھ کے روز پیلوسی تائیوان کا دورہ ختم کرتے ہوئے جنوبی کوریا کے لیے روانہ ہوگئیں۔ دریں اثنا پیلوسی کے تائیوان کے دورے سے ناراض ہو کر چین نے تائیوان پر کئی پابندیاں عائد کر دیں۔ یہی نہیں، چینی فوج نے تائیوان کے جنوب مغربی حصے میں 21 فوجی طیارے اڑ کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
چین نے کہا کہ امریکہ نے 'ون چائنا پالیسی' کی خلاف ورزی کی ہے۔ چینی فوج نے تائیوان کے گرد فوجی مشقیں شروع کر دیں۔ اس معاملے پر چین کو پاکستان کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان پر پاکستان نے چین کے موقف کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ پیلوسی کے دورے سے علاقائی امن پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ دنیا اب ایک اور تنازعہ کا سامنا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، جس سے کئی ممالک کا امن خراب ہو۔ پیلوسی کا تائیوان کا دورہ دنیا کو امن کی خلاف ورزی کی طرف لے جا سکتا ہے۔