راولپنڈی (پاکستان)، 08 جنوری (انڈیا نیرٹیو)
معاشی بحران میں گھرے پاکستان کے تقریباً نصف خاندانوں کو 2 جون کی روٹی بھی میسر نہیں۔ گندم کی قیمت 5000 روپے فی من (40 کلو) تک پہنچنے کے بعد راولپنڈی کی اوپن مارکیٹ میں آٹا 150 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ صوبہ پنجاب میں ہنگامہ برپا ہے۔ یہاں شہر بہ شہر میں گندم کا 15 کلو کا تھیلا 2,250 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
پاکستان میں ایک ایکس مل سرخ آٹے کا تھیلا 11,650 روپے میں دستیاب ہے اور ایک ایکس مل مائدہ کی بوری کی قیمت 13,000 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق صدر خلیق ارشد کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم 5400 روپے فی من فروخت ہوئی ہے۔
راولپنڈی کی بیکر ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ قیمتوں پر قابو نہ پایا گیا تو پھر روٹی کی قیمت میں 5 روپے اضافہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ دوسری جانب لاہور میں ہول گرین ملڈ آٹے کی قیمت 145 روپے فی کلو ہوگئی۔
خلیق ارشد نے کہا ہے کہ منڈی میں طلب کے مقابلے حکومتی غلہ نہیں ہے۔ محکمہ خوراک پنجاب مشکل سے 21,000-22,000 ٹن گندم جاری کر رہا ہے۔ سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں گندم کی سرکاری قیمت کا یہی حال ہے۔ حکومت نے گندم کی درآمد میں تاخیر کی ہے۔ ارشد نے کہا ہے کہ روس یوکرائن جنگ نے گندم کی درآمد کو بھی مشکل بنا دیا۔