Urdu News

پشاور دھماکہ: مریم نے عمران خان  کے قریبی سابق آئی ایس آئی چیف پر کیوں عائد کیا سنگین الزامات؟

پاکستان کے شہر پشاور میں مسجد میں ہوئے  دہشت گردانہ حملہ

مسجد پر دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 101 ہوئی

پاکستان کے شہر پشاور میں مسجد میں ہوئے  دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 101 تک پہنچ گئی ہے۔ اس حملے کے حوالے سے پاکستان کی اندرونی سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی بھتیجی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے پشاور دھماکے کے معاملے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے قریبی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر پشاور کے پولیس لائنز ایریا میں پیر کی دوپہر 1 بج کر 40 منٹ پر ایک خودکش بمبار نے نماز کے فوراً بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس دھماکے کی آواز دو کلومیٹر دور تک سنی گئی۔

پشاور پولیس لائنز میں موجود لوگوں کے مطابق دھماکے کے بعد آسمان پر گردو غبار اور دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ سیکورٹی حکام کے مطابق خودکش حملہ آور مسجد میں نماز کے دوران اگلی صف میں موجود تھا۔ نماز پڑھنے کے بعد اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعے کے بعد چاروں طرف لاشیں پڑی نظر آئیں۔

 تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ٹی ٹی پی کے مارے گئے کمانڈر عمر خالد خراسانی کے بھائی نے دعویٰ کیا کہ یہ خودکش حملہ ان کے بھائی کی موت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا، جو گزشتہ سال اگست میں افغانستان میں مارا گیا تھا۔ ٹی ٹی پی، جسے پاکستانی طالبان بھی کہا جاتا ہے، ماضی میں بھی پاکستان میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے کئی خودکش حملے کرچکا ہے۔

Recommended