وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو ڈنمارک میں دوسری ہندوستان-نارڈک چوٹی کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس میں کورونا کے بعد کی اقتصادی بحالی، موسمیاتی تبدیلی، قابل تجدید توانائی اور علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے منظر نامے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
دوسری ہندوستان-نارڈک چوٹی کانفرنس میں نارڈک ممالک کے جن رہنماؤں نے شرکت کی۔ ان میں ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فیڈریکسن، آئس لینڈ کے وزیر اعظم کیٹرن جیکو ڈوٹیر، ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور، سویڈن کے وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن اور فن لینڈ کے وزیر اعظم سنا مارین شامل ہیں۔ قبل ازیں وزیراعظم نے چار نارڈک ممالک کے رہنماؤں سے الگ الگ دوطرفہ بات چیت کی۔ وزیراعظم نے منگل کو ڈنمارک کے وزیراعظم سے دو طرفہ بات چیت کی۔
خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دوسری ہند-نارڈک چوٹی کانفرنس میں ہونے والی بات چیت میں کووڈ کے بعد تین موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی، کثیر جہتی تعاون، آب و ہوا اور پائیدار ترقی اور نیلی معیشت اور اختراع۔ اس کے علاوہ کلین اینڈ گرین ڈیولپمنٹ سلوشنز کی ضرورت، نورڈک ممالک میں ہنر مندی کی صلاحیتوں کو ہندوستان کی صلاحیتوں سے جوڑنے اور نئی اختراعی شراکت داری قائم کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کی ترقی اور اقتصادی ترقی کے پچھلے 75 سالوں کے سفر میں نارڈک ممالک کی قابل اعتماد شرکت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ نارڈک ممالک اور ہندوستان آزادی، جمہوری اقدار اور قواعد پر مبنی نظم اور مختلف عالمی مسائل پر مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان-نارڈک سربراہی اجلاس خطے کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو فروغ دینے میں ایک طویل سفر مل کرطے کرے گا۔ہمارے ممالک بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں اور عالمی خوشحالی اور پائیدار ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 2018 میں پہلی بار اسٹاک ہوم میں منعقدہ چوٹی کانفرنس میں ہندوستان نے نارڈک ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر ایک گروپ کے طور پر شامل کیا تھا۔