مظفر آباد، 15؍اپریل
پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے جمعرات کو عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق ان کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اقدام پارٹی کے اندر ان کے خلاف بغاوت کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ان کے خلاف ان کی اپنی پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی۔ منگل کے روز، پی او کے میں حکمراں پی ٹی آئی کے 25 ارکان نے اپنے ہی وزیر اعظم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد دائر کی تھی، جس میں ان پر پارٹی کے منشور پر عمل درآمد کرنے میں ناکامی اور گڑبڑ پیدا کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
آرٹیکل 18 کے تحت دائر کی گئی تحریک میں کہا گیا ہے کہ نیازی پارٹی منشور پر عمل درآمد نہ کرنے، بدانتظامی، اقربا پروری اور میرٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے پارلیمانی پارٹی کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے وزیراعظم کے عہدے کے لیے سردار تنویر الیاس کا نام تجویز کیا ہے۔ جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے علاقائی سربراہ ہیں۔ یاد رہے کہ نیازی نے صبح سویرے اپنے پانچ وزراء کو وزارت سے ہٹا دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سردار عبدالقیوم نے وزراء کی برطرفی کے بعد اپنی نشست سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دی نیشن کی خبر کے مطابق، ہٹائے گئے وزراء میں تنویر الیاس، عبدالمجید خان، علی شان سونی، خواجہ فاروق اور اکبر ابراہیم شامل ہیں۔ پی او کے وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ انہیں بدعنوانی اور مبینہ بدعنوانی کے الزام میں برطرف کیا گیا ہے۔