Categories: عالمی

برطانیہ میں سیاسی بحران گہرا، دو روز میں 6 وزرامستعفی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>استعفوں کا آغاز وزیر خزانہ رشی سنک اور وزیر صحت ساجد جاوید سے ہوا</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>اب ول کوئنس، لورا ٹراٹ، جان گلین اور وکٹوریہ اٹکنز بھی حکومت سے باہر ہوئے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
برطانیہ میں سیاسی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔ دو روز میں وزیر اعظم بورس جانسن کی کابینہ سے چھ وزراء   نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ منگل کو وزیر خزانہ رشی سنک اور وزیر صحت ساجد جاوید کے ساتھ شروع ہونے والا استعفوں کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا۔ بدھ کے روز، جانسن حکومت کے چار مزید وزراء، ول کوئنس، لاورا ٹرون، جان گلین اور وکٹوریہ اٹکنز نے بھی استعفیٰ دے دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
برطانیہ کے وزیر خزانہ رشیسونک اور وزیر صحت ساجد جاوید نے منگل کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ ان دونوں نے وزیر اعظم بورس جانسن کی قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ مستعفی ہونے والے وزیر خزانہ رشی سونک نے کہا کہ عوام توقع کرتے ہیں کہ حکومت صحیح طریقے سے اور انتہائی سنجیدگی کے ساتھ کام کرے گی لیکن موجودہ حکومت کا کام موثر نہیں ہے اور وہ ایسی کابینہ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ اسی طرح وزیر صحت کی ذمہ داری سے مستعفی ہونے والے ساجد جاوید نے کہا تھا کہ وزیراعظم بورس جانسن مسلسل اسکینڈلز کے بعد عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
استعفوں کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا۔ خاندان و اطفال کے وزیر ول کوئنز، جونیئر ٹرانسپورٹیشن منسٹر لاورا ٹراٹ، شہری امور کے وزیر جان گلین اور وزیر مملکت برائے جیل خانہ جات اور پروبیشن وکٹوریہ اٹکنز نے بھی بدھ کو جانسن کی کابینہ چھوڑنے کا اعلان کیا۔ اپنے استعفیٰ میں، کوئنس نے کہا کہ وزیر اعظم بورس جانسن کو سیاستدان کی تقرری کے بارے میں "غلط" بریفنگ دینے کے بعد ان کے پاس مستعفی ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ کوئنس نے ٹویٹ کیا کہ یہ انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ   انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کر دیا ہے۔ جونیئر ٹرانسپورٹیشن منسٹر لاورا ٹراٹ نے کہا کہ وہ حکومت کے اعتماد کھونے پر استعفی دے رہی ہیں۔ شہری امور کے وزیر جان گلین نے بھی ٹویٹ کرکے اپنے استعفیٰ کی اطلاع دی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس سے قبل منگل کو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دو وزراء  کے استعفے کے بعد اپنی کابینہ میں تبدیلی کی ہے۔ ندیم جاہوی کو وزیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے۔ اب تک وہ وزیر تعلیم کے طور پر کام کر رہے تھے۔ مشیل ڈونیلن کو جاہوی کی جگہ وزیر تعلیم بنایا گیا۔ بورس جانسن کے چیف آف اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دینے والے اسٹیو بارکلے کو برطانیہ کا نیا وزیر صحت اور سماجی نگراں نامزد کیا گیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago