پاکستان کی سپریم کورٹ کو امید ہے کہ حکومت اور عمران کی پارٹی کے درمیان مذاکرات سے تعطل ختم ہو سکتا ہے
حکمراں اتحاد کا سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ، سیکورٹی کے انتظامات بڑھا دیے گئے
پاکستان میں جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان ملک میں انتخابات کے انعقاد کا معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ اب پاکستان کی سپریم کورٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ ملک کی مخلوط حکومت اور سابق وزیرِاعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ اسلام (پی ٹی آئی) کے درمیان ہونے والی بات چیت سے ملک میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق تعطل ختم ہو سکتا ہے۔ اس دوران پاکستان کے حکمران اتحاد کے کارکنوں نے سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ کیا۔ جس کی وجہ سے وہاں سیکورٹی کے انتظامات بھی بڑھا دیے گئے تھے۔
پاکستان میں اس وقت سابق وزیراعظم عمران خان اور موجودہ حکمراں اتحاد کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ عمران خان نے اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف پر غلط طریقے سے حکومت گرانے کا الزام لگاتے ہوئے اسمبلیوں کو تحلیل کر دیا تھا۔
اس کے بعد سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کو تحلیل کرکے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی پنجاب اسمبلی کے انتخابات مئی میں کرانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے ایسا کرنے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
اب الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ پاکستان سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ اس بنچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی شامل ہیں۔ الیکشن فنڈزاورسیکیورٹی کا معاملہ بھی سپریم کورٹ میں اٹھایا گیا۔