Urdu News

سیاسی رقابتیں، بدعنوان وزرا نے شہباز شریف کی زیر قیادت نئی پاکستان حکومت کوغیرمستحکم کردیا

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد، 21؍اپریل 

پاکستان سے عمران خان کو اقتدار سے باہر پھینکنے کے بعد، شہباز شریف کی قیادت میں نئی حکومت ملک میں غیر مستحکم نظر آرہی ہے کیونکہ سیاسی جماعتیں جو کبھی ایک دوسرے کی دشمن تھیں سابق کرکٹر کی برطرفی کے لیے اکٹھی ہوئی تھیں، لیکن اب ان میں اختلافات  نظر آنے لگے ہیں۔

اسلام خبر کے مطابق حکومت پاکستان کے عدم استحکام کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ پہلی بات، نئی حکومت میں کئی وزراء داغدار پس منظر سے ہیں اور ان پر کرپشن اور دیگر سنگین الزامات ہیں۔  دوسرا دو بڑے اتحادی شراکت داروں – پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی( اور پاکستان مسلم لیگ – نواز (پی ایم ایل-این)ے درمیان موروثی دشمنی ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن)کے لیے دوسرا فیڈل بجانا پسند نہیں کرے گی۔ 

یہ انا کے تصادم کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے، جس سے حکومت غیر مستحکم ہو سکتی ہے۔ جب کہ کرپٹ وزرا کی فہرست میں خود شہباز شریف بھی شامل ہیں۔  ان پر احتساب عدالت نے کرپشن کیس میں فرد جرم عائد کی تھی۔  ان پر "دھوکہ دہی اور بے ایمانی سے" قومی خزانے کو  193 ملین  روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔

مزید یہ کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کیس میں نااہل قرار دیے جانے کے بعد ان کے بھائی نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینا پڑا۔  نئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر 2019 میں قطر کے ساتھ 16 بلین امریکی ڈالر کے مائع قدرتی گیس  درآمدی معاہدے کے غبن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ مزید برآں، پاکستان کے نئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ (پی ایم ایل این) پر فروری 2021 میں ایک پاکستانی عدالت نے منشیات سے متعلق ایک مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی کیونکہ ان کے قبضے سے 15 کلو ہیروئن اور اسلحہ برآمد ہوا تھا۔

Recommended