عالمی

پاکستان میں بجلی کا بحران گہرایا، بازاروں کو رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کا حکم

اسلام آباد، 4 جنوری (انڈیا نیریٹو)

پڑوسی ملک پاکستان میں سیاسی اور معاشی بحران کے ساتھ بجلی کا بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔ نقدی کی کمی کی وجہ سے بجلی کے تحفظ کے منصوبے کے تحت مختلف اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے تحت بازاروں کو رات 8.30 بجے تک بند رکھنے اور یکم فروری سے بلب کی پیداوار بند کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اس سے تقریباً 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ اطلاع کابینہ کے اجلاس کے بعد دی۔ انہوں نے کہا کہ بازار 8:30 بجے اور شادی ہال رات 10 بجے بند ہوں گے۔ اس سے تقریباً 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ یکم فروری سے روایتی بلب کی پیداوار بند کر دی جائے گی۔ زیادہ بجلی کی کھپت کرنے والے پنکھوں کی پیداوار جولائی سے بند کر دی جائے گی۔ اس سے تقریباً 22 ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔

کابینہ نے بجلی کی بچت اور درآمدی تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے نیشنل انرجی کنزرویشن پلان کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی کے مہینے سے زیادہ بجلی کھانے والے پنکھوں کی پیداوار بھی بند کر دی جائے گی۔ ان اقدامات سے 22 ارب روپے کی مزید بچت ہوگی۔

حکومت ایک سال کے اندر مخروطی گیزر کے استعمال کو لازمی قرار دے گی جس سے گیس کا کم استعمال ہوگا اور 92 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ اسٹریٹ لائٹس کے متبادل استعمال سے 4 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ آصف نے کہا کہ اسکیم کے تحت تمام سرکاری عمارتوں اور دفاتر میں توانائی کے استعمال کو بھی کم کیا جائے گا اور گھر سے کام کی پالیسی بھی 10 دن میں مکمل کی جائے گی۔

ملک کے لیے ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کابینہ اجلاس میں لائٹس نہیں جل رہی تھیں۔ میٹنگ مکمل دھوپ میں ہوئی۔ آصف نے یہ بھی کہا کہ کابینہ سرکاری محکموں کے زیر استعمال 30 فیصد بجلی بچانے کا منصوبہ رکھتی ہے جس سے 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

پریس کانفرنس میں وزیر دفاع کے ساتھ موجود موسمیاتی تبدیلی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ یہ منصوبہ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے میں بھی مدد کرے گا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago