نئی دہلی ، 13 جون (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز عالمی رہنماوں کو ’ایک زمین ، ایک صحت‘ کاپیغا م دیا ، جس کے ذریعے موجودہ کورونا وبا اور اس طرح کی آئندہ بھی وبائی بیماریوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے برطانیہ کے کارن وال میں جی۔7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ اس دوران مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کورونا کی وبا دنیا کو ایک پیغام دیتی ہے کہ اس طرح کے عالمی چیلینجز کا مقابلہ صرف مل کر ہی کیا جاسکتا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک کے لوگوں کی صحت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے ، اس لیے ہمیں ’ایک زمین ،ایک صحت‘ کےپیغام کے ساتھ اپنی حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔
کانفرنس روم میں ہر عالمی رہنما کے سامنے ایک اسکرین رکھی گئی تھی ، جس کے ذریعے وہ نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کرسکتےتھے۔ جی 7 قائدین نے مودی کے اس بیان کی تائید اور تعریف کی۔ جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے مودی کے اسبیان کا خاص طور پر تذکرہ کرتے ہوئے اس سے اتفاق کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایسی ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران جمہوری اور شفافیت پر مبنی ممالک کا خصوصی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی وبائی بیماری کا مقابلہ صرف اتحاد ، قیادت اور یکجہتی کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے عالمی تجارتی تنظیم میں دانشورانہ املاک کے ضابطے سے کورونا ویکسین کومستثنیٰ کرنے کے لیے ہندوستان اور جنوبی افریقہ کی تجویز کے لیے جی 7 قائدین کی حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی سطح پر صحت کے انتظام کو بہتر بنانے کی اجتماعی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔
ہندوستان میں کورونا وبا کا سامنا کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اس کام میں پورے معاشرے کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی نےآج جی7 سربراہ کانفرنس کے پہلے آؤٹ ریچ اجلاس میں حصہ لیا
’بلڈنگ بیک اسٹرونگر-ہیلتھ‘ کےموضوع پر یہ اجلاس کورونا وائرس وبا سے عالمی سطح پر نجات پانے اور مستقبل کے وبائی امراض کے خلاف اہم نقطہ نظر کو مضبوط بنانے پر مرکوز تھا۔اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بھارت میں کووڈ انفیکشن کی حالیہ لہر کے دوران جی7 اور دیگر مہمان ملکوں کے ذریعے دی گئی حمایت کی تعریف کی۔
انہوں نے وبا سے لڑنے کی سمت میں حکومت ،صنعت اور سول سوسائٹی کی تمام سطح کی کوششوں کے تال میل کے ساتھ بھارت کے مکمل معاشرے کے طریقہ کار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے رابطے میں آنے والے افراد کا پتہ لگانے اور ٹیکے کے بندوبست کے لیے اوپن سورس ڈیجیٹل ٹولس کے بھارت کےکامیاب استعمال کے بارے میں بھی جانکاری دی اور دیگر ترقی پذیر ملکوں کے ساتھ اپنے تجربات اور مہارت کو ساجھا کرنے کی بھارت کی خواہش سے واقف کرایا۔
وزیراعظم نے عالمی صحت گورننس کو بہتر کرنےکے لیے اجتماعی کوششوں کے لیےبھارت کے تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کووڈ سے متعلق ٹیکنالوجیز پر ٹی آر آئی پی ایس چھوٹ کیلئے بھارت اور جنوبی افریقہ کے ذریعے ڈبلیو ٹی او میں مجوزہ تجاویز پر جی7 کی حمایت مانگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کی میٹنگ سے پوری دنیا کے لیے ’’ایک کرۂ ارض ایک صحت‘‘ کا پیغام جاناچاہیے۔ مستقبل کی وباؤں کو روکنے کے لیے عالمی اتحاد ، قیادت اور یکجہتی کی اپیل کرتےہوئے وزیراعظم نے اس سلسلے میں جمہوری اور شفاف معاشرے کی خصوصی ذمہ داری پر زور دیا۔