وزیراعظم نریندر مودی بنگلہ دیش کے دو دن کے دورے پر ڈھاکہ روانہ ہوگئے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ اُنہیں اِس بات کی خوشی ہے کہ کووڈ اُنیس عالمی وبا پھیلنے کے بعد سے پہلا دورہ ایک ایسے دوست ہمسایہ ملک کا ہورہا ہے جس کے ساتھ بھارت کے گہرے، ثقافتی، لسانی اور عوام سے عوام کے رابطے ہیں۔جناب مودی نے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش کی معاشی اور ترقیاتی کوششوں میں بھرپور مدد فراہم کرنے کا پابند ہے۔
وزیراعظم کا یہ دورہ شیخ مجیب الرحمن کی پیدائش کی صدسالہ تقریبات، مجیبBorsho سمیت تین تاریخی واقعات کا جشن منائے جانے کے سلسلے میں ہورہا ہے۔ دیگر واقعات میں بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی تعلقات کے 50 سال اور بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کو 50 سال پورے ہونے کا جشن شامل ہے۔
اپنے اِس دورے میں جناب نریندر مودی اعزازی مہمان کی حیثیت سے بنگلہ دیش کے قومی دن کے پروگرام میں شرکت کریں گے۔ وہ بنگلہ دیش کے صدر محمد عبدالحامد سے بھی ملاقات کریں گے۔ وہاں کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبدالمومن، وزیراعظم سے ملنے جائیں گے۔
کووڈ عالمی وبا کے بعد سے وزیراعظم کا یہ پہلا غیرملکی دورہ ہے، جس سے اِس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ بھارت، بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کو کس قدر اہمیت دیتا ہے۔ وزیراعظم اس سے پہلے سال 2015 میں بنگلہ دیش گئے تھے۔
وزیراعظم آج ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے قومی دن کی تقریبات میں اعزازی مہمان ہوں گے۔ جناب مودیTungipara میں بنگابندھو شیخ مجیب الرحمن کی سمادھی پر جاکر اُنہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔ وہ قدیمJashoreshwari کالی مندر بھی جائیں گے اور وہاں پوجا ارچنا کریں گے۔ وہOrakandi بھی جائیں گے اورMatua برادری کے نمائندوں سے ملیں گے۔ وزیراعظم بنگلہ دیش کی اپنی ہم منصب شیخ حسینہ کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ جناب مودی شیخ حسینہ کی دعوت پر یہ دورہ کررہے ہیں۔ امید ہے کہ وزیراعظم کے اس دورے میں دونوں ملک کئی مفاہمت ناموں پر دستخط کریں گے۔
اِس میں عوام سے عوام کے رابطوں اور تاریخ، ثقافت، زبان اور دیگر مشترکہ اقدار کے مضبوط رشتوں کی بنیاد پر باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔