Urdu News

ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ہمراہ مشترکہ کانفرنس میں وزیر اعظم مودی کا خطاب

ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ہمراہ وزیر اعظم مودی

 

 

نئی دہلی۔ 09  اکتوبر

عالیجناب ،

ڈنمارک  کے وزیر اعظم

ڈنمارک سے آئے وفد میں شامل حضرات

میڈیاکےتمام دوستو،

نمسکار

کورونا وبائی مرض کے آغاز سے پہلے ، یہ حیدر آباد ہاؤس باقاعدگی سے سربراہان حکومت اور سربراہان ریاست کے استقبال کا شاہد رہا ہے۔ گزشتہ 20-18 مہینوں سے یہ سلسلہ تھم سا گیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ایک نئے سلسلے کی شروعات ڈنمارک کے وزیر اعظم کے دورے سے ہو رہی ہے۔  

عالیجناب،

یہ بھی پر مسرت اتفاق ہے کہ یہ آپ کا پہلا دورہ  ہند ہے ۔ آپ کے ساتھ آئے وفد کے تمام اراکین اور سربراہان تجارت کا بھی میں استقبال کرتا ہوں۔

دوستو،

آج کی ہماری ملاقات اگرچہ پہلی روبرو ملاقات تھی ، تاہم کورونا کے دور میں بھی ہندوستان اور ڈنمارک کے مابین رابطے اور تعاون کی رفتار برقرار تھی۔ در اصل آج سے ایک سال پہلے ہم نے اپنی ورچوئل چوٹی کانفرنس میں ہندوستان اور ڈنمارک کے مابین گرین اسٹریٹجک پارٹنر شپ (سبز منصوبہ جاتی شراکت داری) قائم کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ یہ ہمارے دونوں ممالک کی دوراندیش فکر اور ماحولیات کے تئیں احترام کی علامت ہے۔ یہ شراکت داری ایک مثال ہے ، کہ کس طرح اجتماعی کوشش کے ذریعہ ٹکنالوجی کے توسط سے ماحولیات کا تحفظ کرتے ہوئے سبز نشو و نما کے لیے کام کیا جا سکتا ہے۔ آج ہم نے اس شراکت داری کے تحت ہوئی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا  اور آنے والے وقت میں موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا ۔ اس حوالے سے ، یہ بیحد خوشی کی بات ہے کہ ڈنمارک بین الاقوامی شمسی اتحاد کا رکن بن گیا ہے۔ ہمارے تعاون میں یہ ایک نئی جہت ہے ۔

دوستو،

ڈنمارک کی کمپنیوں کے لیے ہندوستان نیا نہیں ہے۔ توانائی ، ڈبہ بند خوراک ، لاجسٹک ، بنیادی ڈھانچے، مشینری، سوفٹ ویئر وغیرہ متعدد شبوں میں ڈنمارک کی کمپنیاں طویل عرصےسےہندوستان میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نہ  صرف 'میک اِن انڈیا' بلکہ 'میک اِن انڈیا فار ورلڈ' کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ہندوستان کی ترقی کے لیے ہمارا جو تصور ہے ،جس پیمانےاور رفتار سے ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں اس میں ڈنمارک کی مہارت اور ڈنمارک کی ٹکنالوجی بہت اہم کردار اداکر سکتی ہیں۔ ہندوستان کی معیشت میں  ہوئی اصلاحات، خاص طور پر مینوفکچرنگ کےشعبہ اٹھائے گئے اقدامات ، ایسی کمپنیوں کےلیے  بے پناہ مواقع پیش کر رہے ہیں۔ آج کی ملاقات میں ہم نے ایسے کچھ مواقع کے بارے میں گفتگو کی ۔

دوستو،

ہم نےآج ایک فیصلہ بھی کیا ہے  کہ ہم اپنے تعاون کےدائرےمیں تسلسل کے ساتھ توسیع کر تے رہیں گے، اس میں نئی جہت جوڑتے رہیں گے ۔ صحت کے شعبہ میں ہم نے ایک نئی شراکت داری کا آغاز کیا ہے ۔ ہندوستان میں زرعی پیداوار اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے زراعت سے متعلق ٹکنالوجی میں بھی ہم نے تعاون کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اس کے تحت خوراک کے تحفظ، کولڈچین،ڈبہ بندخوراک، کیمیائی کھاد، ماہی پروری ،آبی زراعت  وغیرہ جیسے متعدد شعبوں کی ٹکنالوجیوں پر کام کیا جائے گا۔ ہم اسمارٹ واٹر ریسورس مینجمنٹ،'ویسٹ ٹو بیسٹ' اورکارگرسپلائی چین جیسے شعبوں میں بھی تعاون کریں گے۔

دوستو ،

آج کی بات چیت کے دوران ہم نے متعدد علاقائی اور عالمی امور پربہت تفصیل سے اوربہت مفیدگفتگو کی۔ میں خاص طورپر ڈنمارک کے تئیں اظہار تشکر کرنا چاہوں گا کہ مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارموں پرہمیں  ڈنمارک  کی جانب سے بہت مضبوط حمایت حاصل ہوتی رہی ہے ۔ مستقبل میں بھی دونوں  جمہوری اقدار والے ملک  قانون پرمبنی نظام میں اعتماد کرنے والے ملک ایک دوسرے کے ساتھ اسی  طرح مضبوط تعاون اورہم آہنگی  کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

عالی جناب ،

اگلی ہند – نوردک  چوٹی کانفرنس کی ضیافت کرنےاور مجھےڈنمارک دورہ کی دعوت دینے  کے لیے میں اظہار تشکرکرتا ہوں ۔آج کی بے حدمفیدبات چیت اور ہمارے باہمی تعاون کانیاباب لکھنے  والے تمام فیصلوں کے لیے آپ  کی مثبت سوچ  کا تہہ دل سےشکریہ ادا کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ

Recommended