نئی دہلی،28؍اپریل2021:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج روسی وفاق کے صدر عزت مآب ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے کووڈ -19وباء میں مسلسل اضافے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔صدر پوتن نے ہندوستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور انہوں نے یہ پیغام بھی دیا کہ اس سلسلے میں روس ہندوستان کوہر ممکنہ امداد فراہم کرے گا۔وزیر اعظم جناب مودی نے صدر پوتن کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہندوستان کے لئے روس کی طرف سے برمحل امداد ہماری پائیدار شراکت داری کی ایک علامت ہے۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی وباء کے خلاف جنگ کرنے کےلئے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تعاون کا بھی ذکر کیا۔ ہندوستان میں اسپوتنک –وی ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کو منظوری دیئے جانے کی روسی صدر پوتن نے ستائش کی۔ان رہنماؤں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ روسی ویکسین ہندوستان، روس اور دیگر ممالک میں استعمال کئے جانے کی غرض سے ہندوستان میں تیار کی جائے گی۔
دونوں رہنماؤں نے ہماری مخصوص اور پُر وقار شراکت داری کی اصل روح پر عمل کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت بخشنے کو زبردست اہمیت دی۔وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے گگن یان خلائی پروگرام کے لئے روس کی طرف سے ملنے والی حمایت اور گگن یان خلائی مشن کے چاروں خلاء نوردوں کی تربیت کے روسی مرحلے کی تکمیل کے لئے اظہار تشکر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ہائیڈروجن اکانومی سمیت قابل تجدید توانائی کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی وسعت پر بھی گفتگو کی۔
دونوں رہنماؤں نے ایک نئے 2+2تبادلہ خیال کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا،جو وزارتی سطح پر ہوگا اور دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع اس میں شرکت کریں گے۔
دونوں رہنماؤں نے ستمبر 2019ء میں ولادی ووستوک میں منعقدہ گزشتہ چوٹی کانفرنس کے دوران کئے جانے والے اہم فیصلوں کا بھی ذکر کیا۔وزیر اعظم مودی نے اس بات کا اظہار بھی کیا کہ وہ اس برس کے اواخر میں دوطرفہ چوٹی کانفرنس کے سلسلے میں صدر پوتن کی بھارت آمد کا انتظار کریں گے، جس سے طرفین کو ذاتی اور پر اعتماد گفتگو کے جاری رکھنے کا ایک موقع فراہم ہوگا۔صدر پوتن نے وزیر اعظم کو سال 2021ء کے دوران برکس کی صدارت کی امید واری کے سلسلے میں روس کی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ او رعالمی امور کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ نزدیکی رابطہ قائم رکھنے پر اتفاق ظاہر کیا۔نئی دہلی،28؍اپریل2021:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج روسی وفاق کے صدر عزت مآب ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے کووڈ -19وباء میں مسلسل اضافے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔صدر پوتن نے ہندوستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور انہوں نے یہ پیغام بھی دیا کہ اس سلسلے میں روس ہندوستان کوہر ممکنہ امداد فراہم کرے گا۔وزیر اعظم جناب مودی نے صدر پوتن کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہندوستان کے لئے روس کی طرف سے برمحل امداد ہماری پائیدار شراکت داری کی ایک علامت ہے۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی وباء کے خلاف جنگ کرنے کےلئے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تعاون کا بھی ذکر کیا۔ ہندوستان میں اسپوتنک –وی ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کو منظوری دیئے جانے کی روسی صدر پوتن نے ستائش کی۔ان رہنماؤں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ روسی ویکسین ہندوستان، روس اور دیگر ممالک میں استعمال کئے جانے کی غرض سے ہندوستان میں تیار کی جائے گی۔
دونوں رہنماؤں نے ہماری مخصوص اور پُر وقار شراکت داری کی اصل روح پر عمل کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت بخشنے کو زبردست اہمیت دی۔وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے گگن یان خلائی پروگرام کے لئے روس کی طرف سے ملنے والی حمایت اور گگن یان خلائی مشن کے چاروں خلاء نوردوں کی تربیت کے روسی مرحلے کی تکمیل کے لئے اظہار تشکر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ہائیڈروجن اکانومی سمیت قابل تجدید توانائی کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی وسعت پر بھی گفتگو کی۔
دونوں رہنماؤں نے ایک نئے 2+2تبادلہ خیال کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا،جو وزارتی سطح پر ہوگا اور دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع اس میں شرکت کریں گے۔
دونوں رہنماؤں نے ستمبر 2019ء میں ولادی ووستوک میں منعقدہ گزشتہ چوٹی کانفرنس کے دوران کئے جانے والے اہم فیصلوں کا بھی ذکر کیا۔وزیر اعظم مودی نے اس بات کا اظہار بھی کیا کہ وہ اس برس کے اواخر میں دوطرفہ چوٹی کانفرنس کے سلسلے میں صدر پوتن کی بھارت آمد کا انتظار کریں گے، جس سے طرفین کو ذاتی اور پر اعتماد گفتگو کے جاری رکھنے کا ایک موقع فراہم ہوگا۔صدر پوتن نے وزیر اعظم کو سال 2021ء کے دوران برکس کی صدارت کی امید واری کے سلسلے میں روس کی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ او رعالمی امور کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ نزدیکی رابطہ قائم رکھنے پر اتفاق ظاہر کیا۔