گلگت بلتستان کے لوگوں نے نوپورہ گاؤں میں پاکستانی فوج کی جانب سے جبری زمین پر قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔پاکستانی فوج آبادی کی تبدیلی کو یقینی بنانے کے لیے دانستہ طور پر گلگت کے گاؤں نوپورہ کے قریب 500 کنال اراضی کو زبردستی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ زمین اس وقت گاؤں نوپورہ، گلگت بلتستان کی مقامی آبادی کی ملکیت ہے۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے جائے وقوعہ پر ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی جو شدت اختیار کرگئی جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج اور مقامی آبادی کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
مقامی آبادی نے فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور فوج مخالف نعرے لگائے۔گلگت بلتستان میں موجودہ زمینی قوانین کے خلاف مسلسل اختلاف پایا جاتا ہے۔ آبادی پرانے خالصہ سرکار (ریاستی زمین( کے قوانین 1978 اور اس سے متعلق بعد کے قوانین کو منسوخ کرنا چاہتی ہے۔اس قانون کے تحت ریاست کی تمام بنجر زمینیں سرکاری ملکیت میں ہیں، اس طرح ادارے مقامی لوگوں سے ان کے حقوق غصب کر رہے ہیں۔
پاکستانی فوج اور حکومت یہ زمینیں مقامی لوگوں سے حاصل کرتی ہیں اور جان بوجھ کر آبادیاتی تبدیلیاں کرنے کے لیے مقامی آبادی کو زبردستی بے دخل کرتی ہیں۔ان زمینوں پر قائم ہونے والے نئے دفاتر میں سرکاری ملازمین اور غیر جی بی کی آبادی کو رکھا جاتا ہے، اس لیے مقامی لوگوں کے پاس روزگار کے لیے ملک کے دوسرے حصوں میں جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔