Urdu News

پاکستان کےذریعہ بنگلہ دیشیوں کی نسل کشی کے خلاف ڈھاکہ میں احتجاج، عالمی برادری سے پابندی کی اپیل

پاکستان کےذریعہ بنگلہ دیشیوں کی نسل کشی کے خلاف ڈھاکہ میں احتجاج

ڈھاکہ ، 25مارچ

بنگلہ دیش کی شعوری شہری کمیٹی کے زیر اہتمام، نسل کشی کے یادگاری دن کی یاد میں منعقد ہونے والے احتجاج میں مکتی جودھا پروفیسر ڈاکٹر نیم چند بھومک سمیت ممتاز لوگوں نے شرکت کی۔ انسانی زنجیر کے احتجاج کے رہنماؤں اور شرکاء نے اس نسل کشی یا آپریشن سرچ لائٹ کو بین الاقوامی طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ پاکستانی فوج کی طرف سے ایک منصوبہ بند فوجی  کارروائی تھی۔  انہوں نے حکومت پاکستان سے معافی مانگنے اور پاکستانی جنگی مجرموں کا فوری ٹرائل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

احتجاجی مظاہرے سے سیاسی تجزیہ کار ایف ایف میجر جنرل ایم اے سکدر، شریک کنوینر ایف ایف ایم ڈی صلاح الدین، بنگلہ دیش بھارت سمپرتی پریشد کے ممبر سکریٹری اور چیئرمین ایف ایف فضل علی، صحافی باسودیب دھر، بنگلہ دیش بھارت سمپرتی پرشاد ایف ایف کے سیکرٹری جنرل مہدی حسن چودھری نے خطاب کیا۔

رہنماؤں نے 25 مارچ 1971 کو پاکستانی فوج کے ہاتھوں بنگلہ دیش کے لوگوں کے قتل عام کی مذمت کی جب بنی نوع انسان کی تاریخ پر ایک سیاہ پردہ اٹھ گیا۔ پاکستانی فوج نے اپنے اندھا دھند قتل، معصوم لوگوں کے تشدد اور نو ماہ تک بے مثال عصمت دری کے ذریعے پورے بنگلہ دیش کو قتل گاہ میں تبدیل کر دیا۔

یہ دنیا کی سب سے بڑی نسل کشی کا آغاز تھا، جس کی سربراہی پاکستان کے جنرل یحییٰ خان نے کی، جس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد اب تک کی سب سے بڑی انسانی تباہی کو انجام دیا تھا۔انہوں نے 30 لاکھ افراد کو قتل کیا اور دو لاکھ خواتین اور بچوں کی بے حرمتی کی۔  آزادی پسند جنگجوؤں اور محققین کا دعویٰ ہے کہ اب بھی  ضلع کی سطح پر بہت سی اجتماعی قبریں نامعلوم ہیں۔

Recommended