Urdu News

پاکستان میں جبری تبدیلی کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں

پاکستان میں جبری تبدیلی کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں

جئے سندھ فریڈم موومنٹ کی ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ خطے میں جبری تبدیلی مذہب کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے۔

کراچی فہارا چوک سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔  دوسری جانب کوٹری جامشورو میں بھی ریلی نکالی گئی جو کوٹری کے مختلف علاقوں سے نعروں کی گونج میں پریس کلب پرپھپھڑکتے ہوئے احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگئی۔

ریلیز کے مطابق سہون شہر میں تیسری ریلی نکالی گئی جو کوٹری پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہو گئی جس نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارونجھر نیلام کرنے اور افغان اور سندھی ہندو لڑکیوں کے اغوا اور جبری تبدیلی کے خلاف نعرے لگائے۔

چوتھی ریلی ٹھری محبت مہر میں نکالی گئی جو شہر کے مختلف علاقوں میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔ دوسری جانب جے ایس ایف ایم کے مرکزی چیئرمین سہیل ابڑو اور مرکزی باڈی نے مشترکہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے ایک ایک انچ کا تحفظ، سندھ کے وجود اور بقا کا اولین فرض ہے۔

جے ایس ایف ایم کے مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھی ہندو لڑکیوں کا ریاستی سرپرستی میں جبری تبدیلی مذہب اور سندھی ہندو کاروبار اور مندروں پر حملے پاکستانی پنجابی ریاستی اداروں کی سازش ہے۔

پاکستانی ریاستی ادارے سندھ وطن کے اصل وارثوں کو مادرِ دھرتی سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔  جے ایس ایف ایم کی قیادت اور کارکنان اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔

مزید بات کرتے ہوئے جے ایس ایف ایم کی قیادت نے کہا کہ غیر ملکی افغانوں کو سندھ میں آباد کرکے صوفیاء کی پرامن سرزمین پر مذہبی جنونیت مسلط کی جارہی ہے اور سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں جاری ہیں۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ہماری احتجاجی تحریک افغانوں اور دیگر غیر ملکیوں کی واپسی تک جاری رہے گی۔ دوسری جانب جے ایس ایف ایم کی قیادت نے عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ریاستی اداروں کی جانب سے سندھی قوم پرست کارکنوں کے خلاف ریاستی آپریشن میں تیزی لائی گئی ہے، انہیں بلا وجہ اغوا کیا جا رہا ہے، اور ان پر وحشیانہ تشدد کیا جا رہا ہے۔

Recommended