صوابی( پاکستان)16؍جنوری
گندم کے بحران اور مہنگائی کے خلاف ہفتہ کو مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔جماعت اسلامی کے کارکنان نے تحصیل رضاڑ کے شیوہ اڈہ چوک میں مہنگائی، بھتہ خوری اور ڈکیتی کی وارداتوں، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے خلاف مظاہرہ کیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما میاں افتخار باچا، محمود الحسن، مفتی نعیم حقانی اور امداد الدین نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور مرکز میں پی ٹی آئی اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ دونوں کی حکومتیں عوام کی مشکلات کی ذمہ دار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنما ملک کی مشکل صورتحال کا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں لیکن عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
انہوں نے عوام کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور لاقانونیت سے تحفظ فراہم کرنے اور بجلی کی بندش کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے گندم کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے تاجروں کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا۔دریں اثنا پی ٹی آئی کارکنوں نے مہنگائی کے خلاف کرنال شیر خان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
جلبائی گاؤں کے مکینوں نے بھی آٹے کے بحران اور مہنگائی کے خلاف مظاہرہ کیا۔باجوڑ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے مہنگائی کے خلاف ریلی نکالی۔خار بازار میں نکالی گئی ریلی میں پارٹی کارکنوں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پی ٹی آئی کے ایم این اے گل داد خان اور ان کے بھائی ایم پی اے اجمل خان کی قیادت میں مظاہرین نے مہنگائی پر قابو پانے میں ناکامی پر وفاقی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔