Urdu News

اویغوروں کی نسل کشی کے درمیان چین کے اولمپکس کی میزبانی کے خلاف یورپ کے کئی شہروں میں مظاہرے

اویغوروں کی نسل کشی کے درمیان چین کے اولمپکس کی میزبانی کے خلاف یورپ کے کئی شہروں میں مظاہرے

برسلز ۔ 6 جنوری

آئندہ سرمائی اولمپکس کی میزبانی کرنے والے چین کے خلاف یورپ کے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے آئندہ تقریب کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا کیونکہ بیجنگ صوبہ سنکیانگ میں مسلم اقلیتوں کے خلاف مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ بیلجیئم ایغور ایسوسی ایشن نے تبت اور ہانگ کانگ کے گروپوں کے ساتھ مل کر بیجنگ سرمائی اولمپکس کے خلاف یورپی یونین کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور برسلز میں چینی سفارت خانے تک احتجاجی مارچ بھی کیا۔

 چھوٹے مظاہرے اینٹورپ، برسبین، برلن، لوسرن اور لندن میں بھی ہوئے –   اس سے قبل بیلجیم کے شہر اینٹورپ میں مقامی اویغور برادری نے چین کے صوبے سنکیانگ میں اویغوروں کے خلاف بیجنگ کی کارروائی کے خلاف احتجاج کیا اور یورپی ممالک سے آئندہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔ انٹورپ میں ایغور کمیونٹی کے مقامی رہنماؤں کی قیادت میں مظاہرین نے چین کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ چینی حکام کی جانب سے ایغور برادری کے خلاف تمام مظالم بند کیے جائیں۔

 مزید، انہوں نے تمام یورپی ممالک سے بیجنگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔ بیجنگ سرمائی اولمپکس فروری میں شیڈول ہیں اور امریکہ اور دیگر کئی ممالک نے اس ایونٹ کا بائیکاٹ کرنا شروع کر دیا ہے اور اس کے بائیکاٹ کے مطالبات زور و شور سے بڑھ رہے ہیں۔

Recommended