Urdu News

پاکستان میں بلوچ طلباکی جبری گمشدگیوں کے خلاف تربت میں احتجاجی مظاہرہ

پاکستان میں بلوچ طلباکی جبری گمشدگیوں کے خلاف تربت میں احتجاجی مظاہرہ

تربت( بلوچستان)5؍مئی

بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء نے جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔  انہوں نے لاپتہ افراد کے پلے کارڈز، بینرز اور تصاویر اٹھا کر پریس کلب سے گزرتے ہوئے شاہراہوں پر مارچ کیا۔ مارچ کے بعد مظاہرین نے شہید فدا چوک پر دھرنا دیا۔

مظاہرین  اپنے پیاروں کیلئے عید کے کپڑے اور  جوتے لائے جو اب غائب ہیں یا لاپتہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب لوگ عید منا رہے تھے، بلوچ مائیں رو رہی تھیں اور اپنے بچوں کی واپسی کی امید کر رہی تھیں۔ ملک بھر کے تعلیمی اداروں سے طلبا کی جبری گمشدگیوں نے یہ بات تیزی سے واضح کر دی ہے کہ حکمران اشرافیہ اور پاکستانی ایجنسیاں بلوچوں کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیلنا چاہتی ہیں۔ 

بلوچستان میں نوجوانوں کو دھمکانے کے لیے پاکستانی ایجنسیوں کی جانب سے طاقت کا استعمال تیزی سے کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان طویل عرصے سے پاکستان سے آزادی کا مطالبہ کر رہا ہے، اور چین کی طرف سے شروع کیے گئے اربوں ڈالر کے ون بیلٹ ون روڈ  منصوبے نے جذبات کو مزید بھڑکایا ہے۔

بلوچ جو ون بیلٹ  ون روڈ کے حصے کے طور پر چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کی مخالفت کر رہے ہیں، انہیں پاک فوج کے ظلم اور نسل کشی کا سامنا ہے۔ پاکستانی سیکورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں بلوچ سیاسی کارکنوں، دانشوروں اور طلباء کو جبری گمشدگیوں اور قتل کرنے کے بے شمار واقعات ہیں۔

Recommended