نئی دہلی،9 جولائی 2021/ ہندستانی اور نیپال کے مابین ریل نقل و حمل کو آج ایک بہت بڑا فروغ ملا ہے جس کے تحت تمام کارگو ٹرین آپریٹرس کو اختیار کے عمل میں آنے سے نیپال کے لئے پابند تمام کنٹینرس لے جانے کے لئے ہندستانی ریلوے نیٹ ورکس کو استعمال کیا جاسکتا ہے، چاہے وہ ہندستان اور نیپال کے مابین دو طرفہ مال برداری ہو یا ہندستانی بندر گاہوں سے نیپال میں ۔ اس نرمی (لیبرلائزیشن سے نیپال میں ریل فریٹ طبقے میں مارکیٹ کی قوتیں سامنے آسکیں گی اور ممکن ہے کہ اس کی کارکردگی اور قیمتوں میں مسابقت میں اضافہ ہوگا اور آخر کار ، نیپالی صارفین کو ، اس سے فائدہ پہنچے گا۔
ان کارگو ٹرین آپریٹرز میں سرکاری اور نجی کنٹینر ٹرین آپریٹرز، آٹو موبائل فریٹ ٹرین آپریٹرز، خصوصی مال بردار ٹرین آپریٹرز یا ہندستانی یا ہندستانی ریلوے کے ذریعہ اتھارائزڈ کوئی دوسرآپریٹر شامل ہیں۔
ہندستان اور نیپال کے عہدیداروں کے مابین نوٹ وربلز کے باضابطہ تبادلے اور لیٹر آف ایکسچنج کی دستخط شدہ کاپیاں کے بعد یہ 9 جولائی 2021 سے نافذ العمل ہے۔
اس ایل او ای کے بعد ویگنوں کے ہر قسم کے کارگو جو ہندستان کے اندر ہندستانی ریلوے نیٹ ورک پر مال برداری لے سکتےہیں، وہ نیپال میں بھی سامان لے جااور لا سکتےہیں۔
اس قدم سے آٹوموبائیل اور کچھ دیگر مصنوعات کے لئے نقل و حمل کی لاگت کم ہوجائے گی، جن کی ڈھلائی خصوصی ویگنوں میں ہوتی ہے۔
نیپال ریلوے کمپنی کی ملکیت والی ویگنوں کو بھی آئی آر اسٹینڈرز اور پروسیجرس کے مطابق ہندستانی ریلوے نیٹ ورک پر نیپال جانے والے مال (کولکتہ/ہلدیا سے براٹ نگر /بیر گنج روٹس پر آنے والی اور باہر جانے والی ) کو لے جانے کے لئے اتھارائزڈ کیا جائے گا۔
اس ایل او ای پر دستخط سے ’’پڑوسی پہلے‘‘ پالیسی کے تحت علاقائی کنیکٹی ویٹی بڑھانے کی ہندستان کی کوششوں میں ایک اور میل کا پتھر قائم ہوگا۔
اس موقع پر ہندستان کی جانب سے تقریب کی قیادت ریلوے کی وزارت کے رکن (آپریشن اور کاروباری ترقی)، جناب سنجے کمار مہنتی نے کیا۔ جبکہ نیپال کی جانب سے اس کی سربراہی ، کامرس، صنعت اور سپلائی کی وزارت کے سکریٹری جناب دنیش بھٹرائی نے کیا۔ ساتھ ہی ریلوے کی وزارت ہندستان کے سفارتخانے ، کاٹھمنڈو ، شمالی ڈویژن خارجی امور کی وزارت ، نیپالی خارجی امور کی وزارت اور جنوب ایشائی نمائندگان بھی موجود تھے۔
ریل خدمات کے معاہدے کا پس منظر (آر ایس اے) 2004 اور ایل او ای)
1۔ ریل خدمات سمجھوتے کو 21 مئی 2004 کو وزارت ریل ، حکومت ہند اور صنعت ،تجارت اور سپلائی کی وزارت (اب وزارت کامرس) نیپال کی عزت مآب (ہز مجیسٹی) حکومت (اب نیپال سرکار) کے درمیان نافذ کیا گیا تھا۔ ان دونوں ممالک کےدرمیان رکسول (ہندستان) کے راستے بیر گنج (نیپال ) سے مال گاڑی خدمات کو متعارف کیا گیا تھا۔
2۔ آر ایس اے کے آرٹیکل 1.4 میں ایک تجویز ہے کہ معاہدہ کا ہر پانچ سال میں جائزہ لیا جائے گااور باہمی رضا مندی س ے معاہدہ کرنے والے طرفین کے ذریعہ اس میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔
3۔ آر ایس اے کے متعلقہ آرٹیکل کو موثر بنانے کے لئے دونوں طرفین سے لیٹر آف ایکسچنج( ایل او ای) پر دستخط کئے جاتے ہیں۔ ماضی میں تین مواقع پر ایل اوای کے توسط سے آر اے ایس میں ترمیم کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ موجودہ ایل او ای کو حتمی شکل دی گئی ہے اور 18 جون 2021 کو حکومت نیپال کی جانب سے اس پر دستخط کئے گئے ہیں۔ ریلوے کی وزارت (حکومت ہند) کے ذریعہ اس ایل او ای پر 29 جون 2021 کو دستخط کرکے اسے تسلیم کیا گیا تھا۔