ریو ڈی جنیرو، 29 مئی (انڈیا نیرٹیو)
برازیل میں مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اب تک 37 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
برازیل کے شمال مشرقی علاقے پرنامبوکو میں شدید بارش کے باعث مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 37 افراد ہلاک اور 5000 سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ پرنمبوکو ریاست کا دارالحکومت ریسیف شہر بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 35 افراد ہلاک اور تقریباً 1000 دیگر اپنے گھروں سے فرار ہو گئے ہیں۔
ریاست الاگوس میں بارش سے دو افراد ہلاک اور 4000 سے زائد مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ دریں اثنا، شدید بارش کے نتیجے میں آنے والی ثانوی آفات میں بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ ہفتے کے روز ریسیف میں مٹی کے تودے گرنے سے 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ قریبی قصبے کیمارگیب میں مٹی کے تودے گرنے سے 6 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ٹویٹر پر معلومات کا اشتراک کرتے ہوئے، صوبے کے شہری دفاع کے اہلکار نے کہا کہ پرنامبوکو میں شدید بارش کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تقریباً 760 افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، پرنامبوکو میں سول پروٹیکشن ایجنسی کے ایگزیکٹو سیکرٹری، لیفٹیننٹ کرنل لیونارڈو روڈریگس نے کہا کہ تقریباً 32,000 خاندان ریاست میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا شکار علاقوں میں رہتے ہیں۔
شدید بارش کے باعث اپنے گھروں سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو ریسیف شہر میں واقع اسکولوں میں رکھا جا رہا ہے۔ الاگوس کی ریاستی حکومت نے شدید بارش سے متاثر ہونے والی 33 میونسپلٹیز میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔