Urdu News

بنگلہ دیش میں بارش کاقہر: 40 لاکھ افراد کی نقل و حرکت ٹھپ، 25 ہلاک

بنگلہ دیش میں بارش کا قہر

موسلا دھار بارش نے بنگلہ دیش کے لوگوں کومشکل میں ڈال دیا ہے۔ سیلاب نے 40 لاکھ لوگوں کی نقل و حرکت روک دی ہے۔ اس دوران 25 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج کو تعینات کرنا پڑا۔

معلومات کے مطابق بنگلہ دیش کے شمال مشرقی حصے میں گزشتہ چند دنوں سے مسلسل موسلادھار بارشوں کی وجہ سے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ 40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس کا اپنے رشتہ داروں اور باقی بنگلہ دیش سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ندیوں میں تیزی ہے۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کو گھروں سے نکال کرا سکولوں میں قائم امدادی کیمپوں میں رکھا گیا ہے لیکن وہ وہاں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ بیشترا سکول، اسپتال اور سرکاری دفاتر بھی پانی میں ڈوب گئے۔ حالات خراب ہوتے دیکھ کر راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

سیلاب کی صورتحال اس قدر مخدوش ہے کہ لوگ بیمار پڑ رہے ہیں اور علاج کرانے سے بھی قاصر ہیں۔ کمپنی گنج گاؤں کے لقمان نے بتایا کہ ان کا پورا گاؤں پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ لوگ گھروں کی چھتوں پر انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ اس نے اپنی پوری زندگی میں ایسا سیلاب نہیں دیکھا جیسا کہ لقمان نے مشاہدہ کیا۔ سیلاب اور بارشیں جان لیوا ثابت ہو رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے کم از کم 25 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں آسمانی بجلی گرنے سے 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان بچوں میں سے تین کی عمریں 12 سے 14 سال کے درمیان تھیں۔ چٹاگانگ میں مٹی کا تودہ گرنے سے چار افراد جان کی بازی ہار گئے۔ سلہٹ ریجن کے چیف ایڈمنسٹریٹر مشرف حسین نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح سیلاب بے قابو ہوگیا۔ 40 لاکھ سے زائد لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور بجلی نہ ہونے سے اضافی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

Recommended