Urdu News

پاکستان کے ہاتھوں ہوئی بنگلہ دیشیوں کی نسل کشی کو تسلیم کیا جائے، انسانی حقوق کانگریس کا عالمی برداری سے مطالبہ

پاکستان کے ہاتھوں ہوئی بنگلہ دیشیوں کی نسل کشی کو تسلیم کیا جائے

 ڈھاکہ ، 11 مارچ

8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بنگلہ دیش کی اقلیتوں کی انسانی حقوق کی کانگریس نے امریکہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے ہاتھوں بنگلہ دیشیوں کی نسل کشی کو تسلیم کریں۔ بنگلہ دیش کی اقلیتوں کی انسانی حقوق کی کانگریس  نے بیان میں کہا ہے کہ’پاکستانی فوج کے 195 موجودہ اور سابق ارکان، جنہیں خواتین کے خلاف تشدد کے مرتکب ہونے کے لیے ذمہ دار کے طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا، کو مقدمے کے لیے لانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے‘ جنگی جرائم، اگر ناقابل شناخت اور بغیر سزا کے چھوڑے جائیں، تو صرف مزید جارحیت اور مصائب کا باعث بنتے ہیں۔ 

اس بات کا اعادہ کرنے کے لیے آج سے بہتر اور کوئی وقت نہیں ہے، جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ لاکھوں لوگ – خواتین اور بچوں کو موت اور بدحالی کا سامنا ہے۔ پاکستانی فوج کی جانب سے 300,000 سے زیادہ بنگالی خواتین پر تشدد اور جنسی حملوں کے 50 سال بعد، اور 30 لاکھ افراد کو قتل کیا گیا، جنگی جرائم کو نسل کشی کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ نہ صرف جرائم کو تسلیم نہیں کیا گیا بلکہ بہت سے جنگی مجرم پاکستان میں طاقتور جرنیل اور ایڈمنسٹریٹر بن کر آج بھی فیصلہ سازی کو متاثر کر رہے ہیں۔

 دریں اثنا، نسل کشی کی روک تھام کے ممتاز نگرانوں جیسے جینوسائیڈ واچ اور لیمکن انسٹی ٹیوٹ نے پہلے ہی 1971 میں بنگلہ دیش میں ہونے والی نسل کشی کو تسلیم کر لیا ہے۔ "مجھے یقین ہے کہ امریکہ اور عالمی برادری کی طرف سے تسلیم کرنے سے طالبان جیسے جدید دور کے جارحیت پسندوں کو ایک مضبوط پیغام جائے گا کہ آج سے 50 سال بعد بھی وہ ان جرائم کے لیے جوابدہ ہوں گے جو آج ہو رہے ہیں"۔ 

Recommended