شمالی مصر کے شہر العلمین میں مصر کی دعوت پر فلسطینی دھڑوں کے سیکرٹری جنرل کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس اور حماس کی قیادت شرکت کررہی ہے۔تاہم دوسری طرف فلسطین کی ایک بڑی جماعت اسلامی جہاد نے فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں اپنے قیدیوں کو رہا نہ کیے جانے پر بہ طور احتجاج اس کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔
یہ اجلاس فلسطینی دھڑوں کی صفوں میں اتحاد اور اسرائیل کے مقابلے میں مشترکہ صف بندی کی غرض سے منعقد کیا گیا ہے۔فلسطینی دھڑوں کی اکثریت کی شرکت کے باوجود اسلامی جہاد تحریک نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
اسلامی جہاد کے کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نیکہا کہ ان کی جماعت فلسطینی عوام کی مزاحمت اور استقامت کیحوالے سے ہونیوالے کسی بھی فیصلے کی حمایت کرے گی۔
ہفتے کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچنے والے فلسطینی صدر اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اپنی آمد کے فوراً بعد انہوں نے پاپولر فرنٹ کے وفد سے ملاقات کی جس کی سربراہی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزھر کر رہے تھے۔
ملاقات کے دوران صدر عباس نے سیکرٹری جنرل کے اجلاس کو کامیاب بنانے اور قومی اتحاد کے حصول کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی کاز کو درپیش بڑے چیلنجز جن میں قومی منصوبے کو ختم کرنا جیسا چیلنج شامل ہیسے نمٹنے کے لیے تمام فلسطینیوں کو متحد ہونا ہوگا۔
دوسری طرف پاپولر فرنٹ کے وفد نے قومی اتحاد کے حصول کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحاد فلسطینی عوام اور ان کے منصفانہ نصب العین کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔