Urdu News

امریکہ پر روس اور چین برہم، ایشیا میں نیٹو کی توسیع کی بھی مخالفت

چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن

 چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے دورہ روس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کے آغاز کی بات کہی ہے۔ دونوں ممالک نے امریکہ پر برہمی ظاہر کرنے کے ساتھ ہی مغربی ممالک کے ذریعہ شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کی ایشیا میں توسیع کی مخالفت کی ہے۔

چین کے صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں ملاقات کے بعد امریکہ پر جم کر بھڑاس نکالی۔ ایک مشترکہ بیان میں دونوں رہنماؤں نے  امریکہ پر عالمی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے مغربی ممالک کو نشانے پر لیا۔ روس اور چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے یکطرفہ فوجی فائدے کو حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی اور عالمی تزویراتی استحکام کو نقصان پہنچانا بند کرے۔

دونوں رہنماو?ں نے ایشیا میں نیٹو کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماو?ں نے ایک معاہدے پر دستخط کر اسے روس اور چین کے درمیان ایک نئے دور کا ا?غاز قرار دیا ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس کو امن کی تجویز پیش کی تھی جس پر اتفاق نہیں ہو سکا۔

روسی صدر پوتن نے چین کی طرف سے پیش کی گئی 12 نکاتی امن تجویز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ پوتن نے کہا کہ چین کی طرف سے پیش کردہ امن منصوبے کی متعدد شقوں کو پرامن تصفیہ کی بنیاد کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔

Recommended