Categories: عالمی

یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ ختم، روس نے کیا یوکرین پر حملہ، پوری دنیا میں ہنگامہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
روس اور  یوکرین کے درمیان جاری  تناو اور  کشیدگی  کے بیچ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین امن معاہدہ  'اب موجود نہیں ہے' جب انہوں نے سابق سوویت ملک کے علیحدگی پسند علاقوں کی آزادی کو تسلیم کیا تھا۔ پوتن کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب روس اور یوکرین کا بحران اپنے عروج پر ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی قیاس آرائیاں جنم لے رہی ہیں۔ اس کے درمیان، پوتن نے کہا ہے کہ مغرب نے تنازع کو ختم کرنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان جو امن معاہدہ کیا تھا، وہ اب موجود نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
میڈیا رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’’منسک معاہد ہ  اب موجود نہیں ہیں، ہم نے ڈی این آر اور ایل این آر کو تسلیم کیا ہے۔ پوتن نے ڈونیٹسک اور لوگانسک میں علیحدگی پسند علاقوں کا حوالہ دیا۔روس کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے صدر کو روسی افواج کو ملک سے باہر استعمال کرنے کی اجازت دے دی، جس سے یہ امکان پیدا ہو گیا ہے کہ ملک جلد ہی پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پیوٹن کو منگل کے روز پارلیمنٹ کے اپنے ایوان بالا سے مشرقی یوکرین کے دو علیحدگی پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں میں روسی فوجی دستوں کو تعینات کرنے کے لیے ہری جھنڈی ملی جس کے لیے قانون سازوں کا کہنا تھا کہ یہ "امن کیپنگ" مشن ہو گا۔مغرب کے ساتھ بحران کو بھڑکاتے ہوئے، ایوان بالا کے قانون سازوں نے پیوٹن کی جانب سے بیرون ملک افواج کی تعیناتی کی اجازت طلب کرنے کے بعد متفقہ طور پر حق میں ووٹ دیا۔ یہ قدم پیر کے روز ماسکو کی جانب سے یوکرین کے علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے کے بعد اٹھایا گیا، جس سے بین الاقوامی مذمت اور پابندیاں عائد ہوئیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مزید برآں، روسی صدر نے منگل کے روز کریمیا کو روس کے حصے کے طور پر بین الاقوامی طور پر تسلیم کرنے، یوکرین کی نیٹو رکنیت کی بولی کو ختم کرنے اور وہاں ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنے کا مطالبہ کیا۔پیوٹن نے دعویٰ کیا کہ روس کے 2014 میں یوکرین کے جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کو بین الاقوامی سطح پر مقامی آبادی کی پسند کی جائز عکاسی کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، اسے کوسوو کی آزادی کے لیے ووٹ سے تشبیہ دی گئی۔ مغربی طاقتوں کی طرف سے الحاق کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago