روس نے افغانستان کے پڑوس میں ٹینک تعینات کیا، پوتن نے عمران سے فون پر بات کی
ماسکو/اسلام آباد، 26 اگست (انڈیا نیرٹیو)
روس نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورت حال کشیدہ اور سنگین ہے۔ اسلامک اسٹیٹ کی موجودگی کی وجہ سے طالبان کے ساتھ ساتھ دہشت گرد حملوں کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ روس افغانستان کے پڑوسی ملک تاجکستان میں بھی اپنے ٹینک تعینات کررہا ہے۔ نیز روسی صدر ولادی میر پوتن نے عمران خان کو فون کیا اور افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان سے شہریوں کا انخلا پر، روسی وزارت دفاع کہاہے کہ 500 سے زائد افراد روسیوں کے ساتھ ساتھ،بیلاروس، کرغیزستان، تاجکستان، ازبکستان اور یوکرین کے شہریوں سمیت نکال لیا گیا ہے۔یہی نہیں، روس کے رویے میں یہ تبدیلی بھی ایک سنگین خطرے کی نشاندہی کر رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میرپوتن نے بدھ کے روز افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور تنازع زدہ ملک کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مربوط کوششوں پر زور دیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق عمران خان کو صدر پوتن کی جانب سے ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی ہے اور دونوں رہنماؤں نے افغانستان اور دوطرفہ تعلقات میں پیدا شدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے لوگوں کی مثبت مدد جاری رکھنی چاہیے، تاکہ انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور معاشی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
روس نے افغانستان سے کسی بھی قسم کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تاجکستان میں اپنی فوجی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس نے تاجکستان کے پہاڑوں پر طویل فاصلے کے ٹی 72 ٹینک تعینات کیے ہیں اور ایک ماہ طویل مشق شروع کی ہے۔