مرنے والوں میں زیادہ تر بچے، حملہ آور نے نازی علامت والی ٹی شرٹ پہن رکھی تھی
یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان روس کے وسطی علاقے ازیوسک کے ایک اسکول میں فائرنگ سے اب تک 15 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہو چکے ہیں۔
مرنے والوں میں زیادہ تر بچے ہیں جس سے والدین میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ فائرنگ کے بعد نازی نشان والی ٹی شرٹ پہنے حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار لی۔
وسطی روس کے یورال پہاڑی علاقے کے مغرب میں واقع شہر ایزیوسک کے اسکول نمبر 88 میں پیر کی صبح بچے اسکول کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک ایک بندوق بردار نے اسکول میں گھس کر فائرنگ کردی، جس سے اسکول چیخ و پکار سے گونج اٹھا۔
پہلے تو روس کی وزارت داخلہ نے چھ افراد کے ہلاک اور 20 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی تھی لیکن جلد ہی یہ تعداد بڑھنے لگی۔ جلد ہی معلوم ہوا کہ ہلاکتوں کی تعداد نو تک پہنچ گئی ہے اور دو درجن سے زائد زخمی ہیں۔ بعد ازاں بتایا گیا کہ حملے میں 15 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔
ان میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔حملے کی اطلاع پر اسکول پہنچنے والے روسی سیکورٹی اداروں نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی تاہم اس سے قبل اس نے خود کو گولی مار لی۔موقع پر پہنچے ادمورتیا کے گورنر الیگژینڈر بریچلوو نے معاملے کی تفصیلی جانچ کرائے جانے اور اس واقعہ کے سازشوں کو نہ بخشنے کی بات کہی ہے۔ اسکول پر حملے کی اطلاع ملتے ہی والدین میں خوف وہراس پھیل گیا۔