Urdu News

روس یوکرین جنگ، یوکرین کے لیے 2022 بدترین سال قرار

روس یوکرین جنگ

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کی افواج اب بھی ڈونباس میں اپنی دفاعی پوزیشن پر قائم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک کی افواج نے حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں کھوئی اور وہ مشرقی یوکرین میں اب بھی معمولی پیش رفت کر رہی ہیں۔

پاور جنریٹرز کو نشانہ بنانے والے فضائی حملوں کے متعلق یوکرین کے صدر نے زور دیا کہ ان کا ملک اگلے سال کے آغاز میں اپنے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے قابل ہے۔

یوکرین نے جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے روس کی طرف سے شروع کیے گئے دھماکہ خیز ڈرون سے حملے کو پسپا کر دیا ہے۔ اس سے قبل توانائی کی تنصیبات پر بڑے پیمانے پر روس نے بمباری کی تھی جس سے لاکھوں یوکرینی بجلی سے محروم ہوگئے تھے۔

بجلی کی بندش بڑے پیمانے پر برقرار ہے جبک ملک بھر میں کئی ہفتوں سے بجلی کی بڑے پیمانے پر راشننگ جاری ہے۔یوکرین کے شہر کیف کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ سرہی پوپکو نے کہا کہ جب سے ماسکو نے پہلی بار ملک کے خلاف اپنی جنگ شروع کی ہے دارالحکومت میں 638 مرتبہ سائرن بجائے گئے جس میں ہنگامی حالت تقریباً 694 گھنٹے جاری رہی ہے۔پوپکو نے مزید کہا ہے کہ یہ عملی طور پر 29 دن ہیں۔ تقریباً ایک مکمل کیلنڈر مہینہ ہے جو شہریوں نے پناہ گاہوں اور بنکروں میں گزارا ہے۔

پوپکو نے واضح کیا کہ دارالحکومت پر 52 فضائی حملے کیے گئے جن میں پانچ بچوں سمیت 120 افراد ہلاک ہوئے۔ میزائل اور کروز میزائل حملوں سے 495 افراد زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ حملوں میں 600 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا، دارالحکومت میں اہم بنیادی ڈھانچے کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

Recommended